Posts

Showing posts from November, 2016

"فتح الطاف"

Image
                                       "فتح الطاف"                                             قرآن کی یہ آیت ظالموں کے درس عبرت ہے۔اللہ کہ رہا ہے وہ قادر ہے جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلیل کرے،بیشک وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ظالم یہ سمجھتا ہے وہ جو چاہے کر سکتا ہے،اسکو روکنے والا کوئی نہیں مگر یہ نہیں جانتا مظوم کی مدد صرف اور صرف وہی کرتا ہے اور کرتا رہے گا یہ اسکا وعدہ بھی ہے صفت بھی۔                                 "اللہ جس کو چاہے عزت دیتا ہے جس کو چاہے ذلت دیتا ہے"  آج رب تعالٰی  نے متحدہ قومی موونٹ  کے بانی اور قائد تحریک محترم "الطاف حسین " بھائی کو فتح ہے ہم کنار کیا ہے۔یہ فتح حق ہے اے شہیدو تم کو سلام تم نے "راہ حق" میں جان دی اور امر ہو گئے اور دشمن ذلیل ہو گیا اور آنکھیں یہ دیکھ رہی ہیں آج پاکستان کی عدالت میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ، جھوٹ ثابت ہوگیا اور عدالت میں ایم -کیو-ایم نے نہیں کہا پولیس کی جانب سے عدالت میں یہ کہا گیا کہ نہیں کہا نہیں گیا رپورٹ جمع کرائی گئ کہ  عزیز آباد کےاک پانی کے ٹینک سے برآمد ہونے

" تاریخ کا آئینہ"

Image
                                                          "میں کون ہوں 1857سے1947تاریخ کےآئینے میں"                                                   تحریر:کنور اسلم شہزاد                                                       میں کون ہوں،کہاں سے آیا۔میری تاریخ کیا ہے۔کیا بیچتا ہوں،کیا بیچتا تھا،میرے آباو ¿ اجداد نے کیا کیا۔ میں صدا بازگشت ہوں۔میں تحریک ہوں۔میں نظریہ ہوں،میں آگاہی ہوں اور آگہی دیتا بھی رہا ہوں۔ اذان حق ہوں،علم حاصل کرنا اور شعور دینا میرا کام رہاہے،کرتا رہا ہوں،کرتا رہوں گا۔منصور ہوں۔ سولی پر چڑھ کر بھی عن الحق کا نعرہ لگاتا رہا ہوں۔علم کی شمع روشن کرتا رہا ہوں۔سرسید کا پیروکار ہوں علیگڑھ یونیورسٹی بنا کر میں نےبرصغیر کے لوگوں کو انگریزی تعلیم سے روشناس کروایا تاکہ وہ انگریزوں کا مقابلہ ان ہی کی زبان میں کر سکیں اور سرسید احمد خان کا جلایا ہوا دیا آج اک روشن الاؤ کی شکل اختیار کر چکا ہے اور دینا بھر میں علیحگڑھ یونیورسٹی کے نام سے جانا جاتا ہے۔تاریخ تو بہت طویل ہے کیا کیا بتاو ں اور کیا بھول جاو ¿ں، میں بی اماں کی اولاد ہوں،محمد علی

"کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان میں اذان حق دے دی جائے"

Image
"کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان میں اذان حق دے دی جائے" ظلم جب بڑھتا ہے تو ظلم کے خلاف مظلوم بلا تفریق رنگ و نسل ایک ہو جاتے ہیں اور ایسا بھی ہوتا ہے ظالم اور طاقتور افراد کی موجودگی میں مظلوم شخصیہ سوچ کر کہ مرنا تو ہے ہی تو کیوں نہ ظلم کے خلاف آواز بلند کر کے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا جائے اگر جیت گیا تو کیا کہنا اور ہارا بھی تو بازی مات نہیں یہی کچھ فلسطین کی پارلیمنٹ میں اک حق پرست نے کر کے دکھا دیا جب اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اک غیر منصفانہ اور آزادی اظہار رائے اور مذہب کی آزادی پر قدغن لگائی گئی تو اسرائیل کے عیسائیوں نے مسلمانوں کی اس مذہبی آزادی اظہار رائے اور اذان کے ھ کو نہ دینے پر انکا ساتھ دیا کیونکہ دنیا میں ہر جگہ ہر شخص کو خواہ اس کا کسی بھی مذہب سے تعلق ہر اس کو اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی آزادی ہوتی ہے اور دینا کا کوئی قانون اس کو نہیں روک سکتاا ور جب اسرائیل نے اس پر پابندی لگائی تو جابر اور ظالم کے سامنے اک نہتے شخص نے اذان حق بلین کی اور اسرائیل کے عیسائیوں نے اختلاف کے باوجود مسلمانوں کا اس ظلم پر انکا ساتھ دیا اور ظالم طاقتور ہوتے ہوئے بھ

"یادگارشہدائے حق پر کیا لینے گئے تھے"

Image
                                             "یادگارشہدائے حق پر کیا لینے گئے تھے"   الطاف حسین کا چیپٹر بند ہو گیا۔کچھ نہیں بچا،کچھ نہیں بچا، سب ختم ہوگیامگر یہ کیاسب ویساکا ویسا ۔ آج 16 نومبر 2016بروز بدھ ایم کیو ایم کے متوالوں الطاف حسین کے ساتھیوں نے پھر قائد کی محبت میں اک نئی تاریخ رقم کردی۔ اس سے پہلے قائد تحریک الطاف حسین بھائی ہمیشہ اک نئی تاریخ رقم کرتے چلے آئے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہیں گے انشااللہ مگر آج قائد کے ساتھیوں نے اک نئی تاریخ رقم کر کے دنیا کو حیران کر دیا ہے اور تجزیہ نگاروں کی زبانیں کنگ ہیں یوں کہیں کہ آج بولتی بند ہے ارے دیکھ لو یہ ہیں جن کی تربیت قائد تحریک محترم"الطاف حسین بھائی نے کی ہے سوچ لو پھر قائد کیسا ہوگا دنیا نے دیکھ لیاختم ہونے والے آج زندہ ہو گئے اورزندہ رہنے والے آج اپنی موت آپ مر گئے اور فریاد کرنے لگے کہاں ہیں ہماری حفاظت کرنے والے۔ بس ابھی سے فریاد۔اوقات پتہ چل گئی اپنی یہ ہے اوقات اب کیوں رو رہے ہو بڑے ترم خان بنتے تھے دیکھ لی اوقات۔ صبح ٹی-وی پر سب نے سنا میئر کراچی وسیم اختر رہا ہو رہا ہے،سب غدار اس غدار کے است

"گھومےکااب پہیہ الٹا"

Image
           "گھومےکااب پہیہ الٹا" طاقتور کو اپنی طاقت پر غرور ہوتا ہے اور وہ اپنے آپ کو خدا سمجھنے لگتا ہے مگر یہ نہیں جانتا کہ  "خدا"صرف"مظلوم" کے ساتھ ہوتا ہے اور وہ بلا رنگ و نسل و مذہب ہمیشہ "مظلوم " کے ساتھ ہی ہوتا ہے اور اس کا عذاب بھی ظالم پر نازل ہوتا ہے۔تاریخ مثالوں سے بھری ہوئی ہے۔نمرود کی ناک میں مچھر گیا اور وہ روز اپنے سر پر جوتے لگواتا تھا اور جب جوتے پڑنا بند ہو جاتے تھے تو وہ چیختا تھا مارو اور اک مچھر نے نمرود کا خاتمہ کیا اور درس عبرت بنا۔ فرعون نےتمام بچوں کو ختم کروا دیا مگر جس نے اس ظالم کا خاتمہ کرنا تھا وہ اس کی گود اور اس کے دربار میں پلا اور آخر دریا میں غرق ہو کرمرا، شداد نے جنت بنوائی مگر اس میں قدم نہ رکھ سکا اور اک پاؤں ہوا میں تھا کہ مر گیا مگر طاقت کے نشے میں چور یہ ظالم حکمران سبق نہ سیکھ سکےاور اب بھی اپنے آپ کو خدا سمجھتا ہے۔ دور بدل گیا لوگ بدل گئے،چہرے بدل گئے مگر انداز نہیں بدلے اور بدلتے بھی کیسے نظریہ تو ظلم ہی تھا اور ہے پھر اک شخص  نےتاریخ بدل ڈالی ،دنیا بدل ڈالی،اک شخص نے خیالات کی رو بدل