Posts

Showing posts from September, 2016

"شکریہ پاکستان"

Image
لوگ پوچھتے ہیں میں نے پاکستان کو کیا دیا، میں بتاتا ہوں میں نے کس کا دیا،سنو،دیکھواور بتاؤ۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے دینا کے نقشے پرپہلی اور آخری ریاست "پاکستان دیا ۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے دینا کو قائد اعظم جیسا لیڈر دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے دینا کو قائد ملت جیسا لیڈر دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نےسب کو ایک پہچان دی پاکستانی کی۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے پاکستان کا جھنڈا دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نےنقشہ پر ایک ملک پاکستان دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے دینا کوپاکستان کا قومی ترانہ دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے ملک کو بنانے کے لئے لاکھوں جانوں کا نذرانہ دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس نے کراچی جیسا  تجارتی شہر دیا۔ شکریہ پاکستان "میں بانی پاکستان کی اولاد"جس ن

"تاریخ تم لکھ رہے ہواور قوم دیکھ رہی ہے"

                                      "تاریخ تم لکھ رہے ہواور قوم دیکھ رہی ہے"                اک تاریخ تم رقم کر رہے ہو وہ بھی انوکھی تاریخ مگر قوم دیکھ رہی ہے خاموش ہے وہ چاہ رہی ہے تم آخری حدوں کو بھی پار کر جاؤ لیکن یاد رکھو جو بو رہے ہو وہی کاٹو گے، ببول کے درخت کی کاشت کر رہے ہو تم یاد رکھنا ببول کے کانٹوں میں دامن پھنس کیا تو لباس تار تار ہو جائے گا اور اگر پاؤں میں گھس گیا تو پھر نکلتا نہیں۔ تم نے توعبداللہ بن ابی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا منافق ہو گیا تو کہتا تھا ہاں ہوں تم تو اس سے بھی آگے نکل گئے؟ میرجعفرنے ٹیپو کے ساتھ غداری کی اور قلعہ کا دروازہ کھول دیا تھا توپ میں بھوسہ بھر دیا تھا مگر یہ تو نہیں کہا تھا ہم ٹیپو کے ساتھ نہیں تھے مگر تم نے تو حد ہی کر دی انکاری ہو گئے ہم تو اس اپنے باپ سے ؟ واہ کیا بات ہے اپنا نام وہی رکھا باپ سے انکاری ہو گئے مگر یاد رکھو تم بھی باپ ہو،بیٹے ہو،شوہر ہو کل کو تمھاری اولاد ایسا کرے تو کیا گزرے کی دل پہ کتنی تکلیف ہوگی ۔ باپ نے تم پت اعتبار کیا، اختیار دیا لو میں خاموش ہو جاتا ہوں ، تم چلاؤ گھر میں نے تربیت کی ہے میرا نام روشن کرو

" اظہار لا تعلقی"

Image
    " اظہار لا تعلقی" بڑا چرچا ہے آج کل اظہار"لا تعلقی" کا تاریخ مین نئی اصطلاح متعارف کروائی جا رہی ہےیعنی تاریخ میں اک نئے باب کا اضافہ اور نئی اصطلاح ابھی تو بڑا اچھا لگ رہا ہے مگر مستقبل میں جب تاریخ میں مورخ لکھے گا اور قلم اسکو لکھ رہا ہوگا توپھر کیا ہوگا یہ آنے والا وقت بتائے گا مگر پھر وقت گزر جائے گا اور گیا وقت ہاتھ آتا نہیں ۔ کل جب مورخ لکھ رہا ہوگا قائد اعظم کو ایمبولیسس کیوں نہ ملی تو بھجنے والا کہ رہا ہوگا میں اعلان لا تعلقی کرتا ہوں، مادروطن کوکس نے قتل کیا تواخبارات لکھ رہے ہونگے میں اس تحریر سے لا تعلقی کا اعلان کرتا ہوں۔ عدالت سے پوچھا جائے گا مادر وطن کی شہادت کا کیس اب تک کیوں نہیں اسٹارٹ ہوا تو وہ اس کیس سے اظہار لاتعلقی کوب خان نے کہا اس پر کیا ہوا اورگوہر ایوب نے لالو کھیت پر بے گناہ شہریوں پر گولیاں کیوں چلائیں اور اسر دیں گے یہ کب داخل دفتر ہوا اعلان لا تعلقی۔ لیاقت علی خان کا قاتل، اعلان لاتعلقی۔مادر وطن کو انڈین ایجنٹ ای فائرنگ سے شہید ہونے والے افراد کے بچے یتیم ہو گئے بیوی بیوہ ہو گئی انکا کیا ہوگا ابھی تو گوہر ایوب زندہ ہی

" الطاف حسین تاریخ ساز شخصیت" قسط دوئم

Image
" الطاف حسین تاریخ ساز شخصیت" قسط دوئم  قائد تحریک اور بانی کا 63 یوم پیدائش ہے اور میں قائد تحریک اور بانی محترم الطاف حسین بھائی کو انکے 63 ویں یوم پیدائش پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اور الطاف بھائی سے درخواست ہے وہ میرے لئے دعا کریں کہ میں ثابت قدم رہوں۔ مجھے فخر ہے اور یہ اعزاز بھی مجھے حاصل ہے کہ قائد تحریک نے میری اکیلے میں ایک ہی فکری نشست لی تھی وہ ایک فکری نشست نے میری دنیا ہی بدل دی اور 1984 سے اب تک ثابت قدم ہوں۔ آیئے جائزہ لیتے ہیں قائد تحریک کا کے آباو و اجداد کون تھے تو سر ٍفخر سے تن جاتا ہے ۔ آپکے والد محترم نذیرحسین انڈیا میں اسٹیشن ماسٹر تھے اور انڈیا سے پاکستان منتقل ہونے کے بعد آپنے اک مل میں آفس ورک کرتے تھے ۔آکے دادا جان محترم محمد رمضان آگرہ(یوپی۔ کے مفتی تھے اور نانا جان محترم رحیم بخش  جید عالم تھے اور والدہ  محترمہ خورشید بیگم اک نیک خواتون تھیں اور اولاد کی تربیت میں کوئی کمی نہ آنے دی ۔ قائد تحریک محترم الطاف حسین بھائی کے سر سے والد کا سایہ 13 مارچ 1967 اور والدہ بھی 5دسمبر 1985 کو خالق حقیقی سے جا ملیں اور اس طرح آپ یتیم بھی ہو گئے اور

" الطاف حسین تاریخ ساز شخصیت" قسط اول

Image
   " الطاف حسین تاریخ ساز شخصیت" قسط اول  تاریخ،مورخ اور قلم بڑے بے رحم ہوتے ہیں اور ظالم حکمران ان تینوں کو پسند نہیں کرتے بلکہ ان کا بس نہیں چلتا کہ ان تینوں کو تختہ دار پر چڑھا دیں ۔ تاریخ کے اوراق پلٹا جا رہا تھا الٹتا جا رہا تھا کہ یک دم قلم رک گیا ۔ 17 ستمبر 1953 پرآ کرقلم رک گیا تاریخ ہی ایسی تھی اور شخصیت بھی۔ یہ صرف تاریخ نہیں یہ تاریخ اک نئی تاریخ رقم کرنے جا رہی تھی ۔ آج محترم نزیر حسین کے گھر محترمہ خورشید بیگم کی گود میں ایک گوہر نایاب آ رہا تھا ۔ دونوں کو ہی معلوم نہیں تھا کہ انکے آنگن میں اک گوہر نایاب آیا ہے جو دینا کی تاریخ بدل دے گا ۔ یہ ننھا منا بچہ "الطاف حسین"تاریخ نہیں تاریخ ساز ہے۔ بادشاہ نہیں بادشاہ گر ہے،اس کے اک اشارہ سے سب چب ہو جائیں گے یہ جس پر ہاتھ رکھے گا وہ زمین سے آسمان پر پہنچ جائے گا ۔ بی- فارمیسی کرنے کے بعد ایم-فارمیسی میں داخلہ لیا لیکن حالات کے تحت یونیورسٹی میں تعلیم جاری نہ رکھ سکے مگر ان تاریخ رقم کر دی اور دوسروں کی خاطر گینے والے کو داخلہ نہ مل سکا مگر دوسروں کو مل گیا ۔ کراچی کے سیونتھ ڈے ہاسپٹل میں ب

"کیا پھرنئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے"

                              "کیا پھرنئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے" تاریخ اور شخصیت اہمیت کی حامل ہوتی ہے ہر جماعت کا اک رہنماء ہوتا ہے اک نظریہ ہوتا ہے۔ بات جب جماعت کی ہوتی ہے تو اسکے بانی اور اسکی فکر کی بات ہوتی ہے کوئی مانے یا نہ مانے حقیقت حقیقت ہوتی ہے کیا ایم کیو ایم پھر نئی تاریخ رقم کرنے جا رہی ہے نئی اور منفرد مہاجر فکر۔ نظریہ اور مہاجر قوم 127 ‌PS میں کل بروز جمعرات 8 ستمبر 2016 کل حق پرست عوام حق پرستی کا علم لیکر میدان میں نکلیں گے دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ کچھ خدشات کا اظہار بھی فاروق ستار بھائی نے آج آواز میں شہزاد اقبال کے پروگرام میں بھی کیا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے PPP کےا بھی یہاں پر اک بڑی مقدار میں ووٹ ہے اور حلقے بندیاں بھی اس طرح کی کی گئی ہیں کہ ایم-کیو-ایم کے ووٹ کو تقسیم کیا گا سکے مگر میں نے PPP۔PTI اور ایم کیو ایم کی ملیر میں پریس کانفرس بھی دیکھی اور خود جا کر اسلئے دیکھیں تاکہ اصل حقیقت اپنی آنکھوں سے دیکھ سکوں اور دیکھتی آنکھوں نے یہ منظر بھی دیکھا وہی انتظار، رکاوٹوں کے باوجود عوام کی پریس کانفرنس جلسے میں بدل گئی ریلی ریلے میں بدل گئی اور ابھی بھی ملی