Posts

Showing posts from February, 2016
"آئینہ تاریخ پاکستان کا فیصلہ عوام پاکستان کا" تاریخ پاکستان اور قائدین پاکستان دیکھ ریا اتھا ۔ سوچا دیکھوں تاریخ کی کہتی ہے؟ کیوں کہتی ہے؟صحیح یا غلط اسکا فیصلہ عوام پاکستان کرے گی؟ فیصلہ کر لیا تھا مکمل غیر جانبدار رہوں گا اسلئے اپنی کسی بھی رائے کا اظہار نہیں کر رہا ! قائدین جو اس ملک کے سربراہ رہے ان کو دو حصوں میں تقسیم کر رہا ہوں ۔ وزیراعظم اور صدور ۔ پہلے حصے کا آغاز وزیر اعطم سے کرتے ہیں ۔ 1 ۔ خان لیاقت علی خان قائد اعظم کے دست راست تھے اور اردو بولتے تھے ہونی مہاجر وزیر اعظم تھے ۔ نواب فیملی سے تعلق رکھتے تھے ۔1947 سے 1951 تک وزیر اعظم رہے اور 16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی کے جلسہ عام میں شہید کر دیے گئے۔ سوا چار سال دور اقتدار رہا ۔ قاتل کو بھی مروا دیا گیا قتل کے مہرکات کا آج تک پتہ نہ چل سکا ۔ 2 ۔ دوسرے وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین تھے ۔پہلے بنگالی وزیراعظم تھے ۔ 1951 سے 1953 ڈیرھ سال اپنے عہدہ پر رہے اور ملک میں امن و امان قا ئم نہ رکھنے کے الزام میں ملک غلام محمد جو پنجابی تھے اور پاکستان کے گورنر جنرل بھی تھے، جبکہ خواجہ ناظم الدین بھی 3 سال تک گورنر جنرل رہے تھے

تاریخ کے اوراق

تاریخ کے اوراق کودیکھتا چلا گیا۔ بہت چھوٹا سا تھا،بڑا ہوا ،اسکول گیا ،والد کہ دیکھا سردی تھی کوٹ پہنے ،مفلر باندہے ،لالٹین ٹجلے پے رکھے،نعرہ لگا رہے تھے۔ووٹ کس کو دہ گے،فاطہمہ جناح کو،پھول ایوب خان کا نشان تھا۔بانی پاکستان کی بہن آمر کے خلاف الیکش لڑ رہی تھی۔لوگ ووٹ ڈال کے آ رہے تھے۔ یہ کیا نتیجہ آیا ۔فاطمہ جناح ہر گئیں ۔آمر جیت گیا۔
ون کہتا ہے اختلاف نہ کیا جائے۔اظہار کی آزادئ ہونی چاہیےمگر غیر اخلاقی زبان کا استعمال غلط ہے۔ سوال پاکستان میں بسنے والوں سے،ادیب،دانشور،وکلا،ملک کے صاحب اقتدار سے،سرمایہ دار،وڈیرے،خان،جاگیر دار سے،فوجی اور سول اسٹیبلشمنت سے۔ ادیب نے قلم بیچا،دانشور نے غلط تشریح کی،عدالت نے غلط فیصلے کیئے،صاحب اقتدار نے مسائل پر توجہ نہ دی،بینک بیلنس بنایا،سرمایہ دار نا نوٹ بناے،وڈیرے نےے لوگوں کی مجبوری خریدی،خان نے ظلم کیا،جاگیردار نے خشنودی کی اور فائدے حاصل کیے،فوجی قیادت نے ہمیں دوسروں  کی جنگ میں جھوک دیا۔ طابان کس نے بنائے اسٹبلشمنٹ نے ملک کو دو لخت کیا،غریب غریب ریا۔ ملک کو کس نے ٹوڑا کون بتائے گا،محب وطن غرار کیوں بنا،ٍفاطمہ جناح کو کس نے ھرایا۔ آسلام ہمارا دین کہاں گیا،نہ دستوراسلامی،نہ قانون اسلامی،نہ بینکاری اسلامی،نی سربراہ اسلامی،نہ تعلیم اسلامی،نہ معاشرہ اسلامی،نہ نظام عدل اسلامی،واہ کیا بات ہے نام کا اسلامی،براہ مہربانی ہے کوئی جو جواب دے۔ منتظر رہوں گا تکہ میری بھی اصلاح ھوجائے۔
جو میں نے دیکھا،سننا،پڑھا، کیسے بھول جاؤں۔ تاریخ میں پہلی بار دیکھا آزادی کی تحریک اقلیتی صوبون میں چلتی دیکھی جو آج تک تریخ میں نہیں ہوا ُپاکستان بنا 1947 میں تمام مسلمانوں کے لئے 1954 میں حکومت پاکستان نے کہا جو پاکستانی ہندوستان میں رہ گئے ہیں اب وہ ہندوستان کے شہری ہیں۔  فاطمہ جںاح کو ہارتے دیکھا،لالو کھیت میں مہاجروں کا قتل عام دیکھا 1965 میں ماؤں کو زیور پاکستان کی فوج کو دیتے دیکھا،خود بھی چندہ دیا۔ 1968 میں محب وطن مجیب کو وطن دشمن بنتے دیکھا۔1971 میں ملک کو ٹوتے دیکھا۔ 1971 میں ملک کو ٹوٹے دیکھا۔ مہاجروں کو سندھ میں لٹے دیکھا۔بہنوں کو لٹتے دیکھا۔ قصبہ کو اجڑتے دیکھا،مکانوں کو جلتے دیکھا۔بچوں کو جلتے دیکھا،مہاجر تھا وطن کی محبت میں خاموش ریا۔ کوٹہ سسٹم بنتے دیکھا،مکڑ۔تلوا۔مٹروا،کی آوازیں سنتا رہا،ضبط کیا ملک کے لئے۔ قومی اتحاد بنتے دیکھا۔جماعتی،کیمونسٹ،سوشلسٹ،اسلام پسندوں کو گلے لگتے دیکھا۔ کراچی ئونیورسٹی میں سندھی،بلوچ،پنجابی اور جمیعت کو ملتے دیکھا،مہاجر لیڈر پر اسلام پسندوں کا حملہ دیکھا اور کیا کیا دیکھا،دیکھ رہا ہوں،نا معلوم یس بڑھاپے مین ابھی نہ معلوم کیا کیا دیکھنا باقی
غیرحقیقت پسند اینکر مافیہ صحافی ہر دور میں بکا ہے اب ان میں سے خود قسمتی وہ اینکر بھی ہیں۔عمر کے اس حصہ مین ہیں کہ بررگ ہیں۔ بزرگ بچوں کو سمجھاتےہیں محترم مزاق اوڑاتے ہیں۔ یہ وہی صحافی ہیں جو جناح پور کے نقشہ کی سازژ میں شریک تھے،کل جب بسمہ کی ہلاکت پر میں نے سوال کیا۔ہم متوسط طبقہ سے قیادت کیوں نہیں لاتے تو موصوف فرماتےہیں ۔آپ نے دیکھا نہیں ًMQM والوں کو میں نے کہا Deliverکیا ہے۔ موصوف فرماتے ہیں بس یہ تقریروں میں ہوتا ہے۔جی ہاں میں ندیم نصرت صاحب بولتا پاکستان کے اینکر کی بات کر رہا ہوں۔ کراچی سے ہی جب اک صاحب نے سوال کیا 27 سال سے کراچی میں یک ہی جماعت MQM متحدہ قومی موومنٹ قابض ہے تو موصوف فرماتے ہیں PTI متبادل ہے۔ موصوف لودھراں میں PTI کی کامیابی کوPLMN کے کئے چیلینج سمجھتے ہیں۔اگر چاہیں تو کل کا بولتا پاکستان دیکھ لیں۔میری کال ہے پروگرام میں۔محترم ندیم نصرت اس عمر میں تو سچ بولیں۔
انسان اور انسانیت کی تلاش انسان ہر دور میں عظیم ریا ہے۔ خلیفہ انسان کو بنایا گیا، کوئی شرط نہیں رکھی اللہ نے۔ ابراھیم نے بڑے بت کے گلے میں سارے بت ڈال دیے اور انسان ہو نے کا ثبوت دیا ، پتھر سے جانور کا شکار کر کے عظیم ہونے کا ثبوت دیا۔ ساتھ رہ کر اک دوسرے کے دکھ درد میں شریک رہےمعاشرہ کو جنم دیا۔ سب انسانیت کا درس دیتے تھے پھراس انسان کو کیا ہوا،انسان انسانیت کو چھوڑ کرہندو،مسلم،عیسائی،بدھ مت،کیمونسٹ،سوشلسٹ بن گیا،محبت کرنے والے اک دوسرے کے دشمن بن کئے۔ مسلمان کہتا ہے میں م سلم مگر ہی کیا حنفی،حنبلی،۔شافی،مالکی۔اھل حدیث یہ کونسا مسلمان ہے، قرآن کہتا ہے سب برابر اللہ ایک،نبی ایک،قرآن ایک پھر یہ تفریق کیوں۔ہندو میں برہمن،شودراور نہ معلوم کیا کیا۔عیسائی میں رومن،کتھولک،انسان کہاں گیا ۔انسان تو ینسان کی تکلیف پر بے چین ھو جاتا ہے۔ انسان عظیم ،انسان عظمت کا نشان کہاں کھو گیا۔ انسان جو سائنسدان تھا، طبیب تھا،سوداگر تھا،سیاستدان تھا،جنرل تھا،سپاہی تھا،ڈاکٹر تھا،باپ تھا،بھائی تھا،شوہر تھا،ماں،بہن،بیوی کا سائبان تھا کھاں کھو گیا۔وہ انسان جس نے انقلاب برپا کیے،نظام عدل دیا،نہری نظام دیا،ثقافت
یہ روایات کہاں کھو گئیں  معاشرہ روایات پر بنتا ہے، ہم بچے تھے،گھر والے ہوں باہر یا نہ ہوں ،محلہ کے لوگ نظر رکھتے تھے،محلہ کی بھابھی،خالہ،چاچی،دادی،بہن،بھائی نے کہا سودا لا دو کیا مجال منع کر دیں،واپس آئے تو خالہ بولیں بیٹا یہ لا دو پھر واپس۔اک دفعہ گھر والوں سے چھپ کے فلم دیکھنے چلے گئے،محلہ والوں نے دیکھ لیا، گھر آئے تو گھر والوں نے پٹائی کی،کہنے لگے تم سمجھتے ہو کچھ بھی کرتے رہو پتا نہیں چلے گا۔ محلہ میں کوئی بیمار ہو تو پورا محلہ پہنچ جاتا تھا،کوئی زخمی ہو تو سب فوری پہنچ  جاتے تھے۔ مولوی تو ہمیشہ سرف واعظ کرتا تھا کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ مسجد میں موت کی خبر آنے کا مطلب ہے محلے والے کو پتا چل جائے کہ اب یس گھر کی ذمہ داری اب اہل محلہ کی ذمہ داری ہے،مگر مولانا اس پر بات ہی نہیں کرتا،پہلے محلے میں موت ہو جاتی تھی، اہل محلہ 3 دن کا کھانہ دال چاول،ناشتہ میں پاپا چائے،اب کسی کو کسی کی فکر ہی نہیں۔روایات کھو گئی ہیں،تعلیم ڈگری حاصل کرنے کا نام نہیں،تعلیم یافتہ کو دیکھتا ہوں بات کرتے ہوئے،ابے کہاں جا رہا ہے،ابے کھانا کھا لیا،ہم نے تو کبھی بڑے بھائی،بڑے چچا زاد،ماموں زاد سے بھی یار یا ا
Image
  " قائد تحریک محترم الطاف بھائی کے ساتھ گزرے کچھ لمحات" ایک دن سوچا بھائی سے ملا جائے،رات کے کوئی 10 یا 11بجے ہونگے،بتایا بھئی سے ملنا چاہتا ہوں  فورا پیغام آیا بھائی بلا رہے ہیں۔سلام کیا بھائی نے جواب دیا،بھائی سے پہلی ملاقات اکیلے میں۔ یقین نہیں آرہا تھا،الطااف بھائی کے سامنے ہوں۔ کچھ دیر بعد بھائی نے سگریٹ جلایا میری طرف دیکھا کہنے لگے مولانا سگریٹ پیتے ہو۔ میں نے جھوٹ بولا نہیں بھائی فورا بھائی نے کہا جھوٹ نہیں بولتے ہیں میں حیران رہ گیا ۔ بھائی کو کیسے پتہ میں سگریٹ پیتا ہوں پہلی ملا قات ہے۔سگریٹ نکالی کہنے لگے یہ لو پیو میں نے منع کیا کہنے لگے میں کہ رہا ہوں،۔۔۔ بھائی گفتگو کر رہے تھے یعنی فکری نشت ہو رہی تھی وقت کا پتا ہی نہیں چلا ۔  کونے کا کمرہ صبح ہو گئی چائے بنا کر بھائی نے پلائی، پراٹھا۔ پاکستان میں ایسا بھی قائد ہوتا ہے سوچ رہاتھا،پھرعباسی شہید میں عیادت کے لیے گیا ۔ سوال تم کیسے تم تو فلاں جگہ رہتے  حیران  ہوا ۔بھائی سب جانتے ہیں ۔  مختلف جلسوں کی نظامت کے دوران بھائی کی صحبت ملتی رہی۔ بھائی کو ہمارے علاقے میں آنا تھا گاڑی جو بھیجی تھی خراب ہو گئی۔ بھائی ک
اے رب میرے ملک کو علامہ اقبالکے خواب اور قائد اعظم کی تعبیر کے بطابق بنا دے ۔ خواب واقعی ۔ سرف دیکھنے کی چیز ہے۔علامہ اقبال نے بھی دیکھا تھا اور سر پکڑ کر بیٹھ گئے اور تصویر بھی کھنچوا لی جو ہم آج تک دیکھ رہے ہیں۔سوچ رہے ہیں میں نے یہ تو نہیں دیکھا تھا۔ خواب میں یہ بھی نہیں دیکھا تھا،جہنمی ہندوسیاستدان قانون پر عمل کرتے ہوئے جاگیرداروں کی زمین اپنے عوام میں تقسیم کر دیں گے ۔ اسلامی مملکت ہوگی یہ نہ سوچا تھا سرمایہ دار،جاگیر دار،وڈیرہ، خان اپنی زمینیں،جائداد بچانے کے لیئے مسلم لیگ میں شامل ہو جائیں گےاوریہ بھی نہیں دیکھا تھا کے عوام کے بجائے،خواص حاکم ہونگے۔ خواب میں یہ بھی نہیں دیکھا تھا 1947 سے 1954 تک دستور بھی نہین بنے گا۔ یہ تو نہیں دیکھا تھا ادارے منتخب کے ماتحت ادارے اور اس کے سربراہ نہیں ہونگے،یہ خواب میں نیہں دیکھا تھا افواج پا کستان کے سربراہ عوامی نمائندوں کے طبع نیہن ہونگے بلکہ عوامی نمائندے افواج پاکستان کے سربراہ کے طبع ہونگے۔ قومی اسمبلی،سینٹ کے سامنے بھی جوابدہ نہ ہونگے۔علامہ نے یہ تو نہیں دیکھا تھا کہ صرف احتساب سیاستدانون کا ہوگا اور کسے کا نہیں،ملک دو لخت ہو جائے کوئی
بیچ دوپاکستان  2015 کوختم ہوئےابی 2 دن بھی نہیں ہوے تھے -20162۔2 ہی تھا ‌‌‌T.V کھولا ہی تھا۔سوال ہےڈاکٹر دانش کر رہے تھےآواز آئی بیچ دو،پریشان ہوگیا گیا بک رہا ہے - سٹیل مل خسارہ میں بیچ دو،PIA خسارے میں بیچ دو،بینک خسارے میں بیچ دو،‌‌‌‌ PTCLخسارے میں بیچ دو۔ُپاکستان خسارے میں بیچ دو،کوئی بھی خرید لے گا بلکہ ہم سے اچھا چلائے گا۔ سبح ہوئی بھر شام آواز آئی یہ تو ماں کو بیچنا ہے میرا دل دھرکنے لگا یا الہی یہ کون ہے جو ماں کو بیچ رہا ہے پھر سامنے حسن نثار تھےپتہ چلا گلوکار عد نان سمیع نے پاکستانی شہریت ترک کر کے ہندوستانی شہریت لے لی ہے کیا ہوا بھائی آزادی ہے جمہوریت ہے پھر میڈیا میں دیکھا سب خاموش تھے،وزارت داخلہ خارجہ کوئی مذمت،کوئی مقدمہ ملک دشمنی،را کا ایجنٹ سب چپ شکر ہے کراچی کا نہ تھا ورنہ یہ بھی ‌M.QM کا کارکن ہوتا اور ایک اور مقدمہ الظاف حسین ً پر تیار تھا وہ تو اللہ نے بچا لیاورنہ 2016 جنوری شروع ہوتے ہی ایک اور مقدمہ استقبال کر رہا ہوتا اور دانشور،میڈیا اچھل چھل کر شور کر رہا ہوتا۔ارے ارے الطاف حسین نہیں کہ رہے توبہ توبہ وہ کیسے کہ سکتے ہیں اگر ایسا ہوتا تو اب تک ایم ۔کیو۔ایم کال
محترمہ عائشہ صاحبہ السلام و علیکم آپ لوگوں نے جماعت کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہے،قائداعلی ابوالااعلی کے فلسفہ کو بھول گئے،کیا تربیت کی ہے آپ نے کارکنان کی قول و فیل کا تزاد کیا خوب نظر آتا ہے،کل تک یہودیوں کا ایجنٹ عمران کو کہیتے تھے آج اسی سے اتحاد،عصبیت کے خلاف جدوجہد کا نعرہ اور اتحاد اسٹیل مل میں سندھی پوریت سنگت سے اور اسکی حمایت آپ کے شوہر نامدار نے کی،قومی اتحاد میں کیمونسٹوں کے ساتھ کھڑے ہوئے،کراچی کو کلاشنکوف کلچر کو آپنے فروغ دیا،آپکے کارکناں افغانستان میں تربیت حاص ل کریں جائز،کھالیں جمع کرٰیں جائز،کراچی کے انتخابات میں جماعت بلا کے نشان پر مہر لگائے جائز ۔آپکے اراکین حجاب نہ لیں جائزمحیردآباد کے سابق امیر مشتاق احمد خان جنرل انشورنس کا کام کریں پھر بھی رکن جماعت،آپکے کارکنان اندین ڈرامہ دیکھٰیں جائز،کتنے رکن جماعت کے بچے کشمیر گئے جہاد کے لیے،کیا دوسرے مما لک میں جا کے تربتیت حاصل کرنا ٹھیک۔آپکے شوہر امیر جماعت بیان دیں پاکستان میں جو فوجی لڑیں وہ شہید نہیں اور طالبان اگر پاکستانی افواج سے لڑتے ہوئے واصل جہنم ہوں تو وہ شہید۔کیا یہ مولانا مودودی کی تعلیمات ہیں۔کیوں مولانا کی
ًمحترمہ عائشہ صاحبہ کو خراج تحسین: 8 جنوری کو محترمہ عائشہ منور صاحبہ کو انکے فیس بک کے پیج پہ میسیج کیا تھامحترمہ عائشہ صاحبہ السلام و علیکم آپ لوگوں نے جماعت کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہے،قائداعلی ابوالااعلی کے فلسفہ کو بھول گئے،کیا تربیت کی ہے آپ نے کارکنان کی قول و فیل کا تزاد کیا خوب نظر آتا ہے،کل تک یہودیوں کا ایجنٹ عمران کو کہیتے تھے آج اسی سے اتحاد،عصبیت کے خلاف جدوجہد کا نعرہ اور اتحاد اسٹیل مل میں سندھی پوریت سنگت سے اور اسکی حمایت آپ کے شوہر نامدار نے کی،قومی اتحاد میں کیمونسٹوں کے ساتھ کھڑے ہوئے،کراچی کو کلاشنکوف کلچر کو آپنے فروغ دیا،آپکے کارکناں افغانستان میں تربیت حاصل کریں جائز،کھالیں جمع کرٰیں جائز،کراچی کے انتخابات میں جماعت بلا کے نشان پر مہر لگائے جائز ۔آپکے اراکین حجاب نہ لیں جائزحیدرآباد کے سابق امیر مشتاق احمد خان جنرل انشورنس کا کام کریں پھر بھی رکن جماعت،آپکے کارکنان اانڈین ڈرامہ دیکھٰیں جائز،کتنے رکن جماعت کے بچے کشمیر گئے جہاد کے لیے،کیا دوسرے مما لک میں جا کے تربتیت حاصل کرنا ٹھیک۔آپکے شوہر امیر جماعت بیان دیں پاکستان میں جو فوجی لڑیں وہ شہید نہیں اور طالب
کون کہتا ہے وطن دشمن لیڈروں نے کچھ نہیں کیا؟ لگتا ہے قوم کی یادداشت اچھی نہیں ہے،بھول جاتے ہیں، ملک تمام مسلمانوں کے لئے بنا تھا۔علامہ کے خواب کیطرح نہیں بنے دیا۔ قائد کی فکر کی طرح نہیں بننے دیا۔ ہم نے 1954 میں کروا دیا اب جو جہاں ہے وہاں رہے،ملک عام آدمی کے لیا بنا ہم نے اپنے لیا بنایا۔ قائد اعظم کا انتقال ہواایمبولینس نہی بھیجی ،لیاقت علی خان کو مروا دیا،مارشل لاء لگوا دیا،لالو کھیت میں نہتے عوام کو مروا دیا۔نظام اپنے مطلب کا رکھا،راشن کارڈ بنوا دیا عوام کو لائن میں لگوا  دیا،ملک ایک تھا 2 کر دیا،یحیٰ خان کو چیف بنوا دیا ایوب کو کتا کہلوا ڈالا،مشرق پاکستان کو تڑوا دیا،عدلیہ کو مفلوج کروا دیا،مارشل لاء کو جائز کروا دیا،ملک میں کوٹہ سسٹم کروا دیا،لسانیت کا بیج بو دیا،پنجابی،پشتون،بنگالی۔سندھی ،بلوچی میں بانٹ دیا،عوام کو جاگیرداروں ۔خان،وڈیروں، کے حوالے کر دیا۔ملک کوآئی۔ایم۔اف سے متعارف کروا دیا،بچوں کو مقروض کروا دیا،لوہار کو اسٹیل کا تاجر بنوا دیا۔وڈیرے کو وزیراعظم بنوا دیا۔ سندھی وزیراعظم کو پھانسی چڑھوا دیا، پاکستان کو 2 حصہ کروا دیا،سندھ میں سندھی،مہاجر فساد کروا دیا،پنجابی،مہاجر،
پاکستان(ماں) بنام اولاد: قسط اول اے میرےبیٹے،بیٹیوں:ً میں نے تو بڑے پیار سے تمھاری پرورش کی تھی کیا کشر رہ گئی تھی،میں نے تو بڑوں کا ادب بھی سکھایا تھا تمھارے والد قائد اعظم نے کبھی حرام نہیں کمایا،تمھارے چچا علامہ اقبال نے تم کو نئی سوچ دی،نیا نظریہ دیا ارے بھول گئے سر سید احمد خان کو انگریزوں سے لڑنے کے لیے قلم سے سر سید یونیروسٹی بنائی۔ تم کو یاد نہیں میری بہن تمھاری خالہ بی اماں نے محمد علی جوہر،شوکت علی جوہرجیسے بیٹوں کو جنم دیا جو مر گئے مگر غلام ملک میں دفن نہیں ہوئے، ٹیپو سلطان کے قول کو بھول گئے شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔میں نے تو سب بتایا تھا،سب سیکھایا تھا تمھارے باپ نے انگریز جیسے شاطر سے ملک لے کر دیکھایا معلوم ہے اس کے لیے تمھارے باپ کو کیا قربانی دینی پڑی تھی،اک بڑے مقصد کی خاطر ملکہ برطانیہ سے حلف لینا پڑا تھا،برطانیہ کے نظام کے مطابق وائسرائے کو تسلیم کیا تھا اور اسی کے ذریعہ تمھاری ماں تمھییں ملی تھی مگر تم نے مجھے منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا،تم اپنے باپ کو بدنام کرنےلگے۔ تم نے کبھی اسے سوشلسٹ کہا، تم باپ کی جائے پیدائش پر لڑتے رہے کہ و
کب تک میرے ملک کی زمین معصوم لہو سے رنگین ہوتی رہے گی - کوئی ہے جو جواب دے مجھے ۔ اے میرے ملک کے ملک کے حکمرانوں،اداروں،قانون کے رکھوالو۔  قوم نے مجبور کر دیا اور ان حکمرانوں کے نہ چاہنے کے باوجود سب نے تمام اختیار تمھہیں دے دیا۔ پاکستان نیشنل پلان کا اختیار دے دیا پھر میرے بچے خون میں نہا رہے ہیں تلاش اب آپ کا کام ہے، باہر کا کوئی دہشت گرد کامیاب نہیں ہو سکتا جب تک اندر کا فرد نہ ملا ہوا ہو،تلاش کرو میر جعفر،صادق مہران بیس،جی۔ایچ۔کیو،پنجاب ،سندھ،بلوچستان میں سہولت کاروں کو،ک ون ہے لٹکا دو،بھون دو،پوچھو مولوی عبدالعزیز کیوں ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے،موبائیل سروس کون بند کرواتا ہے جمعہ کو اسلام آباد میں،جنوبی پنجاب میں کون پناہ دے رہا ہے۔کس کے پاس رہتے ہیں،پھانسی کا پھندہ لگا دو جس نے بھی کراچی میں آغا خانیوں کوشہید کیا،باہر کا ہاتھ بھائی اند دیکھو،باہر والا بے نقاب ہو جائے گا۔عرصہ گرز گیا،روز دیکھتا ہوں شاید کوئی پکڑا گیا ہو،دیواریں اونچی کرنے سے کام نہیں چلے گا، دل کی آواز سنو،پاکستان میرا ملک ،میری جان،میرا مان،میرا غرور،میرا تاج گرایا جا رہا ہے دہشت گرد جب چاہتا ہے میرے بچوں کو،ماؤں
 اک بچی نے مجھے چکرا دیا؟ آج گھر سے نکلا بچوں کو پڑھانے کے لئے بچی بہلی کلاس کی کہنے لگی سر ٹائم ٹیبل مل گیا ہے۔ مطالعہ پاکستان کا پہلا پیپر ہے میں نے کہا بیٹا بتاؤ اسکو اردو میں کیا کہتے ہیں کہنے لگی نہیں پتا۔ میں نے بتایا مطالعہ پاکستان کہتے ہیں۔ پاکستان ہمارا ملک ہے۔ اس میں 4 صوبے ہیں۔ پنجاب،سندھ،خیبر پختونخواہ،بلوچستان۔ پنجاب میں پنجانی بولی جاتی ہے،سندھ میں سندی،پختونخواہ میں پشتو،بلوچستان میں بلوچی ہم سب پاکستانی ہیں۔ بچی نہ پوچھا سر اور اردو یہ کہاں بولی جاتی ہے سوال کیا تھا بم کا دھماکہ سوچا کیا جواب دوں،کچھ بلے ہی نہیں تھا جواب دینے کے کیلئے سر چکرا گیا یا اللہ اس بچی نے کیا سوال کر دیا کیا جواب دوں،میں نے ڈانٹ کر کہا اپ کو یہ کس نے سیکھایا کہینے لگی سر کسی نے نہیں اپ ہی بتا رہے تھے 4 صوبے ہیں،4 زبانیں ہیں تو سر آپ بتائیں اردو کہاں بولی جاتی ہے ہم پاکستانی ہیں میں نے ڈانٹتے ہوئے کہا۔ لگتا تھا آج بچی نے استاد کو شاگرد بنانے کا سوچا تھا۔ میں نے صوبے کے لباس کے بارے میں بتایا پنجاب میں شلوار قمیض اور پگڑی،سندھ میں شلوار قمیض اور اجرک،بلوچی بھی شلوار قمیض اور سر پر پگڑی اور پخت
(ماں) پاکستاںن اولاد: بنام اے میرےبیٹے،بیٹیوں قسط دوئم  جواب سوچو پھرآ کر پوچھوں گی۔14 جنوری کویہ کہا تھا آج 25 جنوری ہے۔ میں بنگالی بیٹے کا پاس گئی تھی بیٹا یہ کیوں کیا تم نے اپنے گھر کو توڑ دیا۔ 2حصہ کردیا نہ صرف گھر توڑا گھر کے دوسرے حصہ کا نام بھی بدل دیا،بیٹے نے جواب دیاماں میں نے نہیں کیا ۔ یہ سوال تو دوسرے بھائیوں سے پوچھو جن کی نیت پہلے سے ہی خراب تھی میں نے تو درگزر سے کام لیا ہمیشہ کیوں کہ میں بڑا بھائی تھا۔  میں نے تو پاکستان نام رکھنے کی کہا تھا مگر دوسرے بھائیو ں نے زمین ملتے ہی اک کا نام مشرقی پاکستان دوسرے کا مغربی پاکستان رکھ دیا آپ بتائیں کس نے ابتدا کی پھر بھی میں نے برداشت کیا،اماں اف بھی نہیں کی۔ میری پٹسن،میری چائے،میرا ٹیکس،ہر سال طوفان ،سیلاب میری مصیبت کے وقت کتنا ساتھ دیا،تجارت میری مغربی پاکستان میں لگتا رہا اگر میرے کسی بھائی نے کہ دیا اسلام آباد کی سڑکوں سے مجھے پٹسن کی خوشبو آتی ہے تو فورآ ماتھے پر بل پڑ جاتے تھے کیوں ماں کیا میں انکا بھائی نہیں تھا میرا حصہ مانگا تو کہا تم فوج میں جاؤ گے تمھارا قد کم ہے،دبلے ہو،مجھے کہا جاتا تھا بنگالی مچھلی کھانے والے کیا
اکستان کی ترقیکے لئےنئے صوبے ضروری ہے؟ دنیا کہیں سے کہیں پہنچ گئی ہم وہیں کے وہیں؟ پاکستان کی آبادی کم از کم 20 کروڑ ہے،صحت،تعلیم،روزگار،کسان،مزدور کے مسائل بڑھتے ہی جا رہے ہیں؟ مسلم لیگ،پیپلز پارٹی اگر صوبے کی بات کریں تو صحیح ایم-کیو-ایم کرے تو ملک دشمن آخر معیار حب الوطنی کیا؟ مسلم لیگی یا کوئی اور جب تک پورے ملک میں صوبے نہیں بنیں گے یہ لوگ اسی طرح استحصال کرتے رہیں گے۔ ملک کو بچاؤ،صوبہ بناؤ،سرائیکی،پوٹھاری،ہزارہ، سندھ میں کوئی بھی نام دو مگر بناؤ؟ آبادی کا بڑھتا ہوا سیلاب آخر کیسے قابو آے گا وسائل کیسے استعمال ہونگے،کہاں ہونگے،کون استعمال کرے گا؟ سندھ میں کیا صرف سندی بستے ہیں،مہاجر بھی ہیں،پشتون بھی،ہزاروال سب بستے ہیں مگر اس کو اپنا کون سمجھ سکتا ہے اب اس کو اپنا سمجھنا ہوگا ہر ایک کو اس کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا،جب رہنا یہی ہے تو پھر مل کر کیوں نہ رہا جائے سب خوشحال ہونگے تو محبت جنم لے گی؟ ایک اصول بنانا ہوگا سب کے لئے یہ کیا بات ہوئی کہیں 10000 پر صوبائی،قومی اسمبلی کا امیدوار کامیاب اور کہیں 100000 ووٹ پر ایک نشست یہ کیا بات ہوئی؟ اک ملک میں 2 قانون ایسے ہی محرومیاں پیدا
ہیہ پھر الٹا گھما دیا؟ ہر طرف شور،تماشہ لگا ہوا تھا۔ میڈیا ٹرائل،تبصرے،پروگرام 45 منٹ میں ملک دشمنی کا سرٹیفیکیٹ؟ ملک دشمن۔ دہشت گرد، را کا اجنٹ،منی لانڈرنگ، ٹاگٹ کلر،عسکری ونگ،عمران فاروق کا قاتل؟ پاک افواج کا دشمن،پکڑو،آواز بند،تصویر بند،تحریر بند اس بند بند نے ناک میں دم کر دیا مگر یہ کیا؟ بول بھی نہیں ریا،تصویر دکھانے پر پابندی ارے یہ کیسا آدمی ہے بول ہی نہیں رہا مگر یہ کیا ہوگیا؟ 246 میں عوام نے کامیاب کرا دیا دہشت کرد کو یہ کیسے محبت کرنے والے ہیں ہم نفرت انکی طرف سے محبت؟ کیا گھول کے پلا دیا اچھا بیٹا اب دیکھتے ہیں کیسے کامیاب ہوتے ہو طرم خاں سمجھتے ہو اپنے آپ کو؟ فکر نہ کرو ابھی اسٹیج سجاتے ہیں،بولاتے ہیں تجزیہ نگاروں کو،بتائے کیا ایم-کیو-ایم کامیاب ہوگی نہیں،نہیں؟ کیوں عوام کو نفرت ہے ان سے،ڈاکو،دیشت گرد ہیں،عوام بیزار ہیں رزلٹ بتائے گا گراف کیسے زمین پر آتا ہے؟ صفایا کر دینگے عوام ووٹ کی طاقت کے ذریعے وہاں کون دیکھے گا اور اب ہم مطالبہ کرتے ہیں۔ فوج کی نگرانی میں انتخابات جماعت اسلامی،پی-ٹی-آئی۔پی۔پی،اے۔این-پی،نواز لیگ سب یک زبان ہو کے بول رہے تھے؟ پتا چل جائے گا عوام کس ک
تاریخ پہ تاریخ ! جھوٹ پہ جھوٹ؟ قسط اول 7 فروری 2016 بروز اتوار آئیے دیکھتے ہیں کیا ایسا ہی ہے یا مورخ جھوٹ بول رہا ہے، بھلا تاریخ پر تاریخ کیسے؟ 1۔ قائد اعظم نے فرمایا ملک میں تمام لوگوں کو آزادی ہوگی،تمام افراد برابر ہونگے۔ اقلییتی افراد کو انکےمذہب کے مطابق عبادت کی آزادای ہوگی،سب برابر ہونگے۔ تاریخ لکھی گئی۔ جھوٹ پہ جھوٹ پاکستان میں سب برابر ہونگے امیر غریب میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔ 2۔ تاریخ لکھی گئی قائد اعظم جب کراچی ائر پورٹ اترے تو جو ایمبولیس بھیجی گئی وہ خراب ہوگئی۔ جھوٹ پہ جھوٹ قائد اعظم سے ہمیں بہت محبت ہے جبھی ایسی ایمبولینس بھیجی گئی ۔ 3۔ تاریخ لکھی گئی خان لیاقت علی خاں قائد ملت ہیں اور قائد اعظم کے دست راست ہیں۔ پاکستان بننے کے بعد پہلے پاکستان کے وزیر اعظم بننے اور راولپنڈی میں لیاقت باغ میں انکو شہید کروادیا گیا اور ملک سے محبت کرنے والے مفاد پرستوں نے راہ سے ہٹا دیا۔ پہلا شہید پاکستان جو نواب تھا لیکن شہید ہوا تو پھٹا ہوا بنیان اورقرآن پاک جیب سے ملا۔ جب سے آج تک کسی کسی وزیر اعظم یا صدر یا سیاسی لیڈر کی ایسی کوئی مثال ہے تو سامنے لاؤ۔ قائد اعظم،علا
جماعت اسلامی کے امیر کی اپنے پیر سے ملاقات ! پاکستان میں امریکی یونٹ جماعت اسلامی کے انچارج سراج الحق نے اپنے پیر کے نمائندے امریکی سفیر سے ملاقات کی جس میں پاکستان میں کام کی مفصل رپورٹ پیش کی گئی جس پر سراج الحق کو انکی شاندار کارکردگی پر مبارک باد پیش کی گئی اور یقین دلایا گیا کہ جب بھی ہماری خدمات کی ضرورت ہو ہم آپکے خدمت کے لئے حاضر ہیں ۔ باخبر ذرائع کے مطابق بتلایا گیا کہ آپکو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہیں ہم نے تمام شعبوں میں افراد تلاش کر لئے ہیں ،پنجاب ۔سندھ سرحد بلوچستان میں ہمارے کارکنان بڑی محنت سے کام کر رہے ہیں ۔تمام تعلیمی اداروں میں ہمارے افراد موجود ہیں بس آپکے حکم کی ضرورت ہے ۔ مولوی عزیز سے لیکر تام شعبہ جات میں کام مکمل کر لیا ہے ۔ ساتھ ہی میڈیا میں بھی ہمارے افراد موجود ہیں جنکو ہدایات جاری کر دی کئی ہیں ہماری خبر کو فوری کوریج دی جائے اور جو ایسا نہیں کرے گا وہ خود ذمہ دار ہوگا پھر ہم سی شکایت نہ کی جائے ۔ ان ہدایات پر سختی سے عمل ہو رہا ہے ۔ یہ ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں کہ خبر میں صرف دہشت گرد کا لفظ استعمال کیا جائے تاکہ لوگوں کا دھ
دہشت گردوں کے علاقے میں خریداری آنکھوں نے دیکھا یقین نہیں آ رہا تھا؟ 9-2-2016 بروز منگل بیگم نے کہا آپ فری ہیں آج میں نے کہا ہیں کیوں خیریت یا ہوا کہنے لگی کچھ نہیں ۔ میں نے کہا بتاؤ کیا بات ہے کہا گیس کا چولہا لینا ہے سننا ہے لیا قت مارکیٹ مین اچھا ملتا ہے ۔ کیااا لیاقت مارکیٹ کہنے لگی ہاں کیوں اتنی لمبی کیااااااااااااااااااااااااا کیوں؟ میں نے فو را کہا نہیں بھئی وہ تو ایم ۔ کیو ۔ ایم کا علاقہ ہے دہشت کردون کا نہیں میں نہیں جاؤں گا ؟ بیگم تمھیں معلوم نہیں یہ دہشت گرد ہیں ، ٹی ۔ وہ نہیں دیکھتیں کیا ، ارے نہیں ایسی بات نہیں ہے ۔ تم بھی کی کیا ایم ۔ کیو ۔ ایم میں ہو گئی ہو کیا فو را بولیں نہیں تو مگر سنا ہے وہا ں چولہا سستا ہے۔ مرتا کیا نہ کرتا کہا اچھاآج تم نےسوچا ہےدہشت گردوں کے علاقے ملیر کی لیاقت مارکیٹ سے خریداری کی جائے ٹھیک ہے بھئی چلو مگرخبردار سونے کی کوئی چیز نہ پہنا بلکہ یہ بندے بھی اتار کے گھر رکھ جاؤ۔ ارے آپ تو خوامخواہ پریشان ہو رہے ہیں کیا آپ مہاجر نہیں ہیں کچھ نہیں ہوگا ۔ دل میں سوچا لگتا ہے بیگم کا دل بھر گیا ہے مجھ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہے ٹھی

منزل نہیں راہنما چاہیے ( تاریخ اور دلیل کے ساتھ ) قسط اول

منزل نہیں راہنما چاہیے ( تاریخ اور دلیل کے ساتھ ) قسط اول تاریخ کی ابتدا آدم سے ہوتی ہے ارو اللہ نے انسان کو خلیفہ نامزد کیا ہعنی پہلے راہنماء کا انتخاب کیا گیا ۔ پھرآدم کی نسل بڑھنے کا طریقہ کار طے کیا گیا یعنی حوا کا انتخاب کیا گیا اور اسطرح تخلیق انسان کا وجود ہوا ۔ آدم نے ایک نظریہ انسانیت متعارف کروایا یعنی آدم دنیا کا پہلے راہنما ہوئے اور انہوں نے نظریہ کو جنم دیا ۔ تاریخ کو دیکھتے ہوئے طے ہو گیا کہ راہنماء یی نظریہ کو جنم دیتا ہے اور پھر اپنے نظریہ کو متعارف کرانے کے لئیے افراد کی تلاش کرتا ہے اور اپنے قریبی حلقہ میں اپنے نظریہ کی تشہیر کرتا ہے اور لبیک کہنے والے افراد پر نظر رکھتا ہے اور پھر دیکھتا ہے کتنے افراد اسکے قریب آئے ہیں اور پھر جس شخص میں جو صلاحیت ہوتی ہیں وہ کام انکے سپرد کر دیا جاتا ہے اور پھر دیکھتا ہے کتنے افراد آئے اور کتنے واپس چلے گئے اور پھر رہ جانے افراد جنکو وہ سمجھتا ہے صرف یہ افراد ہیں اور پھر اپنی تحریک کا آغاز کرتا ہے ۔ نظریہ دینے والا جب دیکھ لیتا ہے لوگ اس کی بات کو سن رہے ہیں تو پھر اپنے لوگوں کی تربیت کا عمل شروع کرتا ہے اور دی
KunwarShahzad99 Monday, 22 February 2016                                                                                یہ بچے ہیں یا افلاطون ؟  گھر پہنچا تو ابھی گھر میں قدم بھی نہیں رکھا تھا بہت زور زور سے آوازیں آ رہی تھیں! یا اللہ خیر کیا ہوگیا؟  یہ ہمارے گھر میں کون گھس گیا ہم تو صرف چار افراد رہتے ہیں ان میں سے ایک تو ابھی دروازے پر ہی  کھڑا ہے بیٹا بھی ابی نہیں آیا بس اماں ، بیٹی ہیں گھر میں پھر یہ شور کیسا کیا کوئی گھر میں گھس گیا ؟  مگر یہ تو بچوں کی آوازیں ہیں کون آ گیا آج اتنا شور کیسے کیا سسرال سے کوئی آگیا جو اتنا شور ہے ۔       ہاتھ توڑ دوں گا۔آنکھیں نکال دوں گا۔ آپی یہ کیمونسٹ ہوگیا ہے ، لا دین ، دھریہ، تم تو دائرہ اسلام سے  خارج ہو گئے ۔تمھارے ہاں کا کھانا بھی حرام ہے آج سے مجھ پر،تم لگتا ہے انڈین ایجنٹ ہو اب ہمت جواب  دے چکی تھی دروازہ کھٹکھٹایا کھولو! کون میں ہو