Posts

Showing posts from January, 2017

ایم کیو ایم ختم ہوگئی

Image
                                    "ایم کیو ایم ختم ہوگئی ہے تو پھر ڈرنا کیسا؟"            سناتوابتک یہی تھاکہ اور حقیقت بھی یہی ہے اگر کسی چیز کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔اہمیت نہیں تو پھر اس کے متعلق پریشان ہونے کی کیا ضرورت ہے اس سے ڈرا کیوں جا رہا ہے،اسکے بارے میں اتنی فکر کیوں ہے؟ ایم کیو ایم کا نام آتا ہے تو فورا "الطاف حسین" کا ذکر کیوں ہونے لگتا ہے پھر پاکستان اور لندن کا شوشہ کیوں چھوڑا جاتا ہے۔پاکستان کے مظلوم عوام اگر "الطاف حسین" کو لیڈر نہیں مانتے اسکی بات نہیں سنتے تو پھر اگر ایم کیو ایم کسی پروگرام کااعلان کرتی ہے تو پھرحکومت پاکستان کی تمام مشینری حرکت میں کیوں آ جاتی ہے ایم کیو ایم اگر یادگار شہداء پر فاتح خوانی کا اعلان کرتی ہے تو پھر علاقے کو چاروں طرف سے کیوں گھیر لیا جاتا ہے۔ایم کیو ایم کے کارکنان،ہمدردوں۔خواتین۔بزرگوں۔بچوں کو یادگار شہداء پر جا کر فاتح خوانی کرنے کیوں نہیں دی جاتی۔کراچی کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار وہاں کیوں جمع ہو جاتے ہیں اور ہر گلی،سڑک کو کیوں بند کر دیا جاتا ہے اور اگر ی

1959سے یہی دیکھ رہا ہوں

Image
                                "میں تو1959سے یہی دیکھ رہا ہوں "                              تحریر: کنور اسلم شہزاد                 قسط اول                                                    میں 1959میں پیدا ہوا،میں پاکستان میں پیدا ہوا اور پاکستانی کہلایا اس میں میرا کیا کمال مگر میرے والدین پاکستان کیوں آ ٓئے یہ سوال میرے دل میں پیدا ضرور ہوتا تھا۔ایک دن سوچا والدین سے پوچھوں گا یہاں کیوں آئے تھے۔یہ سوچتا رہا پھر اک دن دیکھا ابا جیکے ہاتھ میں لالٹین ہے اور وہ انھوں نےایک ٹھیلے پر رکھی اور نوٹ بھی دینگے ووٹبھی دینگے کا نعرہ لگانے لگے لوگ آتے گئے اور شامل ہوتے گئے میں بھی انگلی پکڑے ساتھ ساتھ تھا میں نے پوچھا اباجی یہ لالٹین کس کی ےا اور آپ نعرہ کیوں لگا رہے ہیں۔ اباجی نے جواب دیا بیٹا یہ لالٹین مادر وطن محترمہ فاطمہ جناح کا انتخابی نشان ہے اور فیلڈ مارشل ایوب خان ان کے مخالف کھڑے ہیں اور انکا نشان گلاب کا پھول ہے سمجھے؟اباجی پھر تو گلاب کا پھول اچھا ہوا نہ ان کو ووٹ دیں،چھوٹا تو تھا ہی پتہ ہی نہیں تھا الیکشن کیا ہوتے ہیں میرا یہ کہنا ہی تھا کہ اک زور دار تھپڑ پڑ

"پاکستانیوں کے نام پیغام 2017" قسط دوئم

Image
"پاکستان کا پاکستانیوں کے نام پیغام 2017" تحریر:کنور اسلم شہزاد: قسط دوئم میں پاکستان ابھی2جنوری کو ہی آپ کو پہلا پیغام دیا تھا امید کی چھڑی ہاتھ میں پکڑی تھی اور یقین کےساتھ یہ کہا تھا یوم آزادی 14 اگست 2017 کو تم مجھے میرے یوم پیدائش پر مبارک باد کے ساتھ اک تحفہ بھی دو گے اور وہ تحفہ ہوگا نظام کو بدلنے کا۔فکر کو بدلنے کا۔اقدار کے بدلنے کا مگر تم نے تو آج 6 جنوری 2017 کو ہی میری امید کو یقین میں بھی نہ بدلنے دیا اور یہ کیا دیکھ رہا ہوں ارے میری "ماں"سردی میں ٹھنڈے فرش پر پڑی سسک رہی ہے،ارے بد بختو یہ بزرگ فرش پر ٹرپ رہی ہے کیا اس لئیے بنایا تھا میں نے پاکستان اور کیا جس گاؤں قصور جس میں یہ رہتی ہے کیا وہاں کوئی ہسپتال نہیں جو یہ لاہور آئی ہے اور بیٹی کیا مانگ رہی ہے صرف بستر مانگ رہی ہے ارے یہ تو خادم اعلٰی کا شہر ہے۔ٹی-وی دیکھتا ہوں امن،شانتی کا ورد ہوتا ہے مگر یہ کیا میں تو جیتی جاگتی تصویر دیکھ رہا ہوں ارے تمھارے پاس اتنا وقت نہیں کہ ماں کی دیکھ بھال کر لو۔یہ کیا کیا تم نے ڈاکٹر کو بس معطل کر دیا وہ تو کہ رہا ہے بستر ہی نہیں میں کیا کروں ۔کتنا ذلیل کرواؤ

"پاکستان کا پیغام 2017"قسط اول

Image
                                    "پاکستانیوں کیلئے پاکستان کا پیغام 2017"                                                        قسط اول                  تحریر:کنور اسلم شہزاد آج کیونکہ آنکھیں کمزور ہوگئی ہیں اور انگلش میری مادری زبان نہیں ہے اسلئے اسکا ترجمہ کیسے کرتا اسکا حل یہ نکالا آج کل کے پڑھے لکھے اک لڑکے کو پکڑا اور ترجمہ کروایا اب اس بیچارے کی جو سمجھ میں آیا وہ ترجمہ اس نے کر دیا اور میں نے اسکا ذرا بھی برا نہ مانا کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ "گلا تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے تیرا۔کہاں سئ آئے صدا لا الہ " اس لئے بس اسکا شکریہ ہی ادا کیا ۔ میں پاکستان بھی 70سال کاہوگیاہوں اور لوگوں نے مجھے بھی میری پیدائش پر بڑی مبارک باد دی تھے بلکہ اب تک دیتے ہیں۔بڑا مغرور ہو جاتا ہوں جب سب پاکستانی اور مجھ سے محبت رکھنے والے جو پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں مجھے میری سال گرہ پر مبارک باد دیتے ہیں،خوشی سے پھولا نہیں سماتا،گردن اکڑ جاتی ہے،سر کو بلند کر کے اور ذرا اکڑا کر اور مغرور ہو جاتا ہوں کہ لوگ مجھ سے کتنی محبت کرتے ہیں کہ آج میں 70 سال کا ہو گیا ہوں ا