" یہ تو دہشت گرد ہے دلوں میں کیسا رہتا ہے۔"

       " یہ تو دہشت گرد ہے دلوں میں کیسا رہتا ہے۔"




چند دنوں سے بڑا شور ہو رہا تھا قیامت آئی ہوئی متحدہ ختم ہوگئی سوچتا تھا کیا ہو گیا
فلاں آ گیا فلاں چلا گیا اورایم ۔ کیو۔ ایم کے قائد محترم الطاف حسین بس اب گئے ،
تب گئے اب وینٹیلیٹر پر اب وہیل چیئرپر ہیں اور پھر ایسی خبر کہ ملک میں انارکی
پھیل جائے اور یقیندلانے کے لیے باخبر جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ چینل نے انتقال 
کی خبر نشر کر دی ۔

میں اک جگہ بیٹھا تھا خبر دیکھی فورا سب چھوڑ کرگھر کی طرف رخ کیا باہر نکلا
تو رش تھا پوچھا کیا ہوا آواز آئی کچھ نہیں ہوا یہ لوگ اتنے اس وقت کہاں جا رہے
ہیں ہم الطاف بھائی کے گھر جا رہے ہیں کیوں اس ٹائم یہ آپ کو معلوم ہو جائے گا
دل میں سوچا کیسے ہیں یہ لوگ نہ پریشانی نہ گھبراہٹ، ڈرتے ڈرتے پوچھا وہ سنا
ہے ٹی ۔وی پہ کوئے خبر آئی ہےآواز آئی آپ لوگ آرام سے رہیں ہم جا رہے ہیں
ٹی۔ وی پر یقین نہیں رکھتے نہیں ہم 90 جا رہے ہیں آکر بتاتے ہیں واہ کیا اعتماد
ہےقائد کے گھر سے واقعی ان کو شکست دینا ناممکن ہے یہ صرف90 پراعتماد ۔

خوش تھا اچھا ہوا ایم ۔ کیو ۔ایم ختم ہوئی اب راوی چین ہی چین لکھےگا ہاہاہاہاہا ۔
اب کوئی قتل نہیں ہوگا ،ٹارگیٹ کلر پہلے ہی پکڑے گئے ہیں ،بھتہ خور بھی پکڑے
گئے ہیں،چائینہ کٹنگ کا خاتمہ اب تو آرام سے گھوما کریں گےاب دہشت گرد اور
اسکا لیڈراسکی بدمعاشی ختم ہو گئی اب ایم ۔کیو۔ایم والوں سے پوچھیں گے ہاہاہا
الطاف حسین ختم،متحدہ ختم واقعی پھراعلان ہوا 18 مارچ کو جلسہ ہوگا ۔
میں نےسوچا خود جا کردیکھوں گا دشت گرد اوردہشت گردی کا باب ختم ہوتاہوا ۔

18کو7بجے پہنچنے کا پروگرام بنایا تاکہ M.Q.M کےخاتمہ کا منظر اپنی آنکھوں
سے دیکھوں ہاہاہاہاہا آج جناح گراونڈ خالی ہوگا الو بول رہے ہونگے سناٹا ہوگا ۔
جناح گراونڈ کیلئے چلا مگر یہ کیا یہ لوگ کہاں سے آ گئے سر ہی سر،ارے کہاں
جا رہے ہو جناح گراونڈ کیوں ایم ۔کیؤ ۔ایم تو ختم ہو گئی اچھا کس نے کہا ٹاک شو ۔

ارے یہ لوگ کہاں سےآ گئے اور یہ بچیاں،لڑکیاں،عورتیں،بوڑھی عورتیں، بچے
بزرگ اور یہ کیا چلنے کی جگہ نہیں کریم آباد سے چلا کونےتک گیا شادی ہال تک
لوگ ہی لوگ واپس آیا یاسین آباد کی طرف لوگ پاگل ہو گئے ہیں پاگل ہیں سب ۔

ہرطرف گھوما لوگ ہی لوگ آتے ہی جا رہے تھے جناح گراونڈ پہچنا وہ فل 
 یا اللہ یہ کیا ہوا میں اداس ہو گیا امیدوں پر پانی پھر گیا کیا جھوٹاہےمیڈیا

اب دیکھتے ہٰیں الطاف حسین خطاب کرتے ہیں بھی ہیں یا نہیں 
ان کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے پھر آواز آئی بھائی لائن پرہیں ۔

یہ کیا ہوا یہ تو زندہ ہیں چل ہرے ہیں ،نہ وہیل چیر، نہ ونٹیلیٹر
 اف مسکراہٹ ہاتھ ہلا رہے ہیں اچھا ابھی بتہ چل جائے گا 

دل نے کہا بغض معاویہ نکال دو حقیہقت کا سامنہ کرو
نہیں یہ نہیں ہو سکتا یہ دہشت گرد ہے، ملک دشمن

 اک لمحہ کو سوچا سنو ؟
یہ کیا قرآن پڑھ رہا ہے کیا آواز ہے ماشااللہ واہ اس پر عمل بھی
دشمنوں کے لئیے دعا ۔ ان کے والدین کے لئیے درازی عمر کی دعا
معاف کرنے پا عمل یہ ہے وہ شخصجسکو دہشت گرد کہتے ہیں سب
مبشر لقمان ،پہر بخاری،نبیل گبول،کاشف عباسی،سیٹھی،خانزادہ،
کامران خان،ڈاکٹر دانش ،نصرت جاوید،جیسمین اور محب وطن ڈاکٹر
شاہد مسعود،پارس اور مولوی رشید پورا نام یاد نہٰیں آ رہا ،کلاسرا

کیا یہ تاریخ کے طالبعلم بھی ہیں یہ تو صحیح کہ رہے ہیں یہی ہے
تاریخ خور سے سنے لگا بچپن یاد آ گیا ابا جی کا نعرہ لگانا یاد آ گیا
مادر وطن کا ہارنا یاد آ گیا، سندھی مہاجر فساد یاد آ گیا چھت پر پتھر
جمع کیا کرتا تھے بچاؤ کے لیے ارے یہ تو میرا بچپن یاد دلا رہے ہیں
بات تو صحیح کہ رہے ہیں اور خور سے سنے لگا ،جمیعت کا حملہ
یاد آ گیا  سچ کہ ریا ہے یہ تو ملک ٹوتنے کا واقعی ایم ۔کیو۔ ایم نہیں
تھی جب انینہ دکھ ارہا ہے رائے بدلنے لگی،نفرت کی جگہ محبت آ گئی۔

بات تو سچ کہ رہا ہے سب کو سزا شہیدوں کی انکوائری کس نے مارا
چیف آف آرمی کی طرف پاکستان کی محبت میں ہاتھ بڑھا رہا ہے کیسا
دہشت کرد ہے ملک کے لیئے جان کا نذرانہ انصاف مانگ رہا ہے اور
یہ کیا ابھی بھی وہی 1۔2۔3 اور آواز بند سب کی میں غلط تھا کیا ؟

ارے یہ کیا کہ رہے ہیں حمید گل نے پیسے 
بھیجے تو پھر انڈیا جانے کی مجھے کیا ضرورت بات تو صحیح کہ رہا ہے
جب گھر بیٹھے مل رہے ہیں پاگل ہے کیا جو انڈیا جائے گا اور کہ رہا ہے
چلاّؤ مقدمہ انصاف کے ساتھ ،شہیدوں کی فیملی کو انصاف دو بات تو ٹھیک
کہ رہا ہے کیا میں بھی اس کا حامی بن رہا ہوں ۔

ارے اسکا نہیں حقیقت کاحامی بن رہا ہوں آنکھیں کول دی سب غلط ثابت کر دیا 
میں اندھیرے میں تھا چلنا پھرنا ، مسکرانا،دعا دینا یہ تواسلام سیکھاتا ہے 
یاد آ گیا فتح مکہ ہندہ معاف یہ تو سنت پر عمل کر رہا ہے کیسا دہریا ہے

 واقعی صحیح ہے یہ بادشاہ نہیں بادشاہ گر ہے اپنی بات ہی نہیں کر رہا کارکن
کی بات اسکی فکر کیا کہ رہا ہے 2،3 دن سے سن رہا ہوں رینجرز کی چوکیوں
پر حملہ ہو رہا ہے ہم نہیں ہیں اگر کوئی ایم ۔ کیو۔ ایم کا ہے تو سامنے لاؤ ہم
اسکی ضمانت کا نہٰن کہیں گے مگر اک بات کسی بے گناہ کو گناہ گار مت بنا دینا 
اس سے اور بڑا ثبوت کیا دے سکتا ہے یہ شخص میں غلط تھا تسلیم کرتا ہوں 
حقیقت ہے سچا ہے یہ شخص جبھی دلوں مٰیں رہتا ہے دور رہ کر قریب رہتا ہے
واقعی اس نے تاریخ بدل دی ہے وطن کی محبت ہے ،اس کی جگہ پاکستان میں نہیں
یہ شخص اس سسٹم میں کیسے فٹ ہو سکتا ہے کیسا پاگل ہے دولت کو لات مارتا ہے

اگریہ عمل،طرز تکلم یہ ادراک دہشت گرد کا ہے تو پھر یہ حق  ہے اس دہشت گرد
کا جبھی یہ دہشت گرد لوگوں کے دلوں میں رہتا ہے یہ سوچتا ہوا چل پڑا
 یہاں میری جگہ نہیں مگر حقیقت جان لی اور چل پڑا گھر مٰیں نہ مانو تو کیا ہوا ۔



Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"