انسان نے انسان کو قتل کر دیا



انسان نے انسان کو قتل کر دیا اور ہم خوشی منا رہے ہیں ،اک کو ہیرو دوسرے کو زیرو کیوں کر رہے ہیں۔
قتل تو کوئی کرے کسی کا کرے چاہے مسلم ہندو کا کرے تو قتل ہے اور مسلمان مسلمان کا کرے تو قتل ہے
قتل کی مذمت کوئی نہیں کر رہا بھول گئے اک شخص کا قتل انسانیت کا قتل ہے ۔ دیکھ لیں یہ کون کہ رہا ہے
اللہ اسکا نبی ۔ اللہ کے نبی نے تو ہندہ کو معاف کیا اور ہم ہیں انسان کے قتل پر خوشیاں منا رہے ہیں ۔
ہر فرد آزاد ہے اگر آپ کسی کو اسکے عمل کو اچھا سمجھتے ہیں ٹھیک ہے مگر دوسروں پر مسلط نہ کریں
یہ ہمارا نہیں حکومت کا کام ہے ۔ کیا کوئی بھی مذہب کسی کے گردوارے،مسجد،امام بارگاہ،مندر،چرچ جلانے گرانے کی اجازت دیتا ہے ہرگز نہیں کوئی بھی ایسا کرے گا جو انسان ہوگا مزمت کرے گا۔
ہم آج اپنے گریبان میں جھانکیں ہم اللہ رسول سے محبت کرتے ہیں خود اپنے گریبان میں جھانکیں پتہ چل جائے گا۔ آج آپ کسی کو برا کہیں گے کل کوئی آپکو برا کہ رہا ہوگا پھر آپ کو برا لگے گا ایسا عمل ہی کیوں کریں جو
مسلمانوں کا امیج خراب ہو۔ کون صحیح کون غلط یہ فیصلہ اللہ ہی کر سکتا ہے تو اللہ پر چھوڑ دیں۔ اللہ حافظ

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"