پاکستان میں بے نام پروڈکٹ کی تاریخ (دوسری قسط )

            پاکستان میں بے نام پروڈکٹ کی تاریخ  (دوسری قسط )

مارکیٹنگ کے شعبہ سے وابستہ رہنے والا ہر فرد تلاش میں رہتا ہے کہ اچھی پروڈکٹ اور اس کے مطالق
خبروں پر نظر رکھے اور ساتھ ہی ساتھ پروڈکٹ کی تاریخ کا بھی جائزہ لیتا رہے اور کیونکہ میں پاکستان
میں مارکیٹنگ کرتا ہوں تو مگھ پر لازم ہے پاکستان میں متعارف ہونے والی پروڈکت پر نظر رکھوں ۔

اس کو مدنظر رکھتے ہوئے پروڈکٹ کا جائزہ لینا شروع کیا کہ کب کب کون کون سے پروڈکٹ متعارف 
کروائی گئیں اور کس نے متعارف کروایا دیکھتا چلا گیا ۔

 پہلی پروڈکٹ ایوب خان نے متعارف کروائی اور لالو کھیت میں قتل عام کر کے اسکو متعارف کروایا گیا 
اب یہ سو اتفاق ہے یا حسن انتخاب دوسری پروڈکٹ بھی انھوں نے ہی متعارف کراوائی وہ بھٹو تھی
متعرف انھوں نے کروائی اور تقریب رونمائی یحیحی خان کے ہاتھوں ہوئی اور پہلی ہی پروڈکٹ نے
اپنا کام کر دکھایا اور پاکستان وہ واحد ملک جو ایک نظریہ کی بنیاد پر بنا تھا اسکو مزید مستحکم کرنے
کے لئے پاکسان کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا اور مولانا ابوالکلام آزاد کی پیش گوئی پاکستان 40 سال
بعد ٹوٹ جائے گا بزرگوں سے سنا ہے انہوں نے کہا تھا آخر کا پوری ہو گئی صحیح غلط الگ بحث ہے ۔
ذوالفقار علی بھٹو نی اقوام متحدہ میں قرار داد پھاڑ کر اس کو تقویت بخشی اور اپنا کام مکمل کر دیا ۔

دوسری پروڈکٹ بنگلہ دیش نامنظور کی تھی اور اس کے اسپونسر جماعت اسلامی والے تھے۔
 ان محب افراد نےبڑی تندی سے کام کیا اور ملک کے وزیر اعظم بھی انکے ہم نوا بن گئے اور
 بنگلہ دیش نامنظور کا نعرہ لگایا پھر پتہ نہیں کیا ہوا بنگلہ دیش نامنظور سے اک دم اسکو منظور
کر لیا اکیس توپوں کی سلامی دی یہ پروڈکٹ اتنی مقبول ہوئی کہ اس نے ہمیں 20 20 میں ہرا دیا ۔

تیسری پروڈکٹ پاکستانیوں کی واپسی کی تھی شور ہوا سچے پاکستانی ہیں ہمارے بھائی ہیں پاکستان
کے لئے قربانیاں دی ہیں واپس لائیں گے اس پر لگن سے کام جاری ہے اور تمام تر توانائیاں صد دل
سے جاری ہیں دیکیں یہ پروڈکٹ کب مکمل ہوتی ہے اور کب اسکو مارکیٹ میں لیا جائے گا ۔

دیگر پروڈکٹ کے بارے میں مطالعہ جاری ہے جیسے ہی کچھ مزید ریسرچ سامنے آئی شیئر کروں گا ۔

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"