بے نام پروڈکٹ کی پبلسٹی

 ایک عرصہ سے سیلنگ کےشعبہ سے وابستہ رہا ہوں یعنی پروڈکٹ کی فروخت کرتا رہا ہوں ۔
کسی بھی پروڈکٹ کی فروخت سے پہلے اسکا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے خامیوں،خوبیوں کے
بارے میں تجزبہ کیا جاتا ہے کون کون سے اجزاء اس میں شامل ہیں انکا جائزہ لیا جاتا ہے ۔
اجزاء کی ترتیب دیکھی جاتی ہے اور ہر طرح سے پہلے خود جائزہ لیکراسکا عملی مظاہرہ
کیا گاتا ہے اور جب مطمئن ہو جاتے ہیں تو اسکے مینیوفیکچر کا نام،پتہ پروڈکٹ کا نام پھر
تاریخ اجراء کب تک کارآمد ہے پھر اسکا لیباریٹری ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور پھر لیباریٹری 
اسکے بارے میں ایک سرٹیفیکیٹ جاری کرتی ہے اور اب تو بار کوڈ بھی ہوتا ہے اور پھر
اسکے نقصانات،فائدے،نقصانات کے بارے میں بتایا جاتا ہے اور پھر پروڈکٹ لاؤنج ہوتی ہے ۔
یہ بھی بتانا لازمی ہوتا ہے اس پروڈکٹ کا مالک اور کونسا فارمولا اس میں استعمال ہوا ہے ۔
ان تمام مراحل کو طے کرنے کیلئےایک ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے اور کافی عرصہ بعد یہ کام
مکمل ہوتا ہے پھر بتیا جاتا ہے اسکو کب متعارف کرایا جائے گا اور ٹاریخ کا اعلان کیاجاتا ہے ۔
اسکو کس طرھ پیش کیا جائے گا لیبل کا کلر،ڈبہ کا کلر ان سب کوپرنٹ کروا کر بھی مارکیٹ میں
متعارف کروایا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے یہ کن کن جگہوں پر دستیاب ہوگی اور کس قیمت پہ ۔
مارکیٹ میں لانے سے پہلے ڈسٹری بیوٹرز،ہول سیلر،ریٹیلرز،مارکیٹ کا انتخاب یہ سب مراحل
پھر مارکیٹنگ کے لیے قابل ایڈورٹائزنگ کمپنی کی خدمات،اشتہارات،بروشرز ،ھینڈ بل،پمفلٹ
مارکیٹنگ کے لئے افراد کا انتخاب،آفس اور دیگر لوازمات طے کرنے کے بعد یہ سب ہوتا ہے ۔

سب سے بڑھ کر یہ دیکھا جاتا ہے کمپنی کی ساکھ کیا ہے اور کونسی کمپنی اسکو بیچ رہی ہے ۔
ایسا نہیں ہوتا کہ بس کسی پروڈکٹ کو بنانے کا یک دم خیال آیا ایک فرد کو ساتھ لیا اوربس اک
دم ایک ملک سے دوسرے ملک کا رخ کیا عوام کی خدمت کا جذبہ دل میں آیا اللہ نے دل میں ڈال
مارکیٹ کا رخ کیا نہ نام نہ پتہ،نہ فون نمبرلیکن ائر پورٹ پر اترتے ہی آفس بھی مل گیا،فارمولا
بھی مل گیا،سرٹیفیکیٹ بھی لیباریٹری کا سرٹیفیکیٹ کلیرنس بھی،پریس کانفرنس کا اہتمام بھی
صحافی بھی بے چینی سے انتظار کر رہے ہوں،میڈیا سے لیکر کیمرہ تک صاحب کی راہ تک
رہے ہوں اور جہاز اترتے ہی مرحبا مرحبا کی صدائیں بھی اور پھر جب سوال کیا گیا پروڈکٹ 
کا نام کیا ہے جواب دیا گیا ابھی رکھا نہیں ہے،فارمولا جواب ہمیں تو نہیں پتہ مگر جو یہ سب
کروا راہا ہے اس نے کہا ضمانت دی ہے فکر نہ کریں ہم آپکے پیچھے ہیں یہ ہمارا کام ہے
تم صرف وہ کرو جو ہم کروانا کے لیے لائے ہیں ،ڈبہ کا کلر کیسا ہوگا صحافی نے پوچھا
جواب آیا کلر ابھی طے نہیں کیا ہے وقت کا انتظار کریں بتلایا گیا صاحب ہوشیار رہیں ایسی
پروڈکٹ پہلے بھی مارکیٹ نہیں بنا پائی ہٰیں آپ فیل ہو جاؤ گے،رقم بھی دوب جائے گی اور
عزت جو تھوڑی بہت ہے وہ بھی ہاتھ سا جائے گی نہیں بھئی واقعی ایسا بھی ہو سکتا ہے
اور صحفی نے بتایا آپ خود بھی یہ سب جانتے ہیں ارے واقعی غلطی ہو گئی چلو بھئی واپس
چلتے ہیں آواز آئی خبردار جو واپسی کا سوچا ہم پاگل ہیں اتنا پیسہ خرچ کیا ہے کیا خیال ہے
ہم تمہیں جانے دیں گے شرافت سے کام کرو،جو کہا جائے بس بے چون و چرا کرنا اوہ اب
سمجھ آیا اس پروڈکٹ کا نام کیوں نہیں بتا رہے یہ اور پھر کسی سے پوچھا بھائی یہ کیسی
پروڈکٹ متعارف ہو رہی ہے یہ کیا ہو رہا ہے چپ بولنے کی ضرورت نہیں،بس کہ دیا نہ کچھ
نہیں بولنا ہے خاموش رہو،تیل دیکھو تیل کی دھار ۔۔ یہ پبلک ہے سب جانتی ہے یہ پبلک ہے ۔





Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"