1971 
میں 4 فٹے بنگالیوں نے پاکستان کے ساتھ نہ رہنے کا فیصلہ کیا اور مشرقی پاکستان دسمبر میں
پاکستان سے بنگلہ دیش بن گیا، نقشہ تبدیل کر دیا دنیا کا اور نقشہ میں پاکستان کٹ کے چھوٹا ہو گیا اور
ساتھ ہی بنگلہ دیش دنیا کے نقشہ پر آ گیا اور پھر انہوں نے ٹکہ کی قیمت کو پاکستانی روپیہ سے بڑا کر دیا۔
اور پھر پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو ورڈ کلاس ٹیم کو ہیرو سے زیرو کر دیا ۔ وزیر اعظم بنگلہ دیش
حسینہ واجد اسٹیڈیم میں آیئں جب بھی اور نہ آئیں تب بھی پاسکتانی شاہینوں کو چت کر دیا اپنے کھیل سے ۔
آج ٹی۔وی دیکھ رہا تھا ہیرو زیرو اپنے کھیل کی وجہ سے ہار رہے تھے اور آج تو حسینہ واجد بھی موجود
تھیں ۔ شاہین خراب کھیل کی بنیاد پر ہار گئے اور بتا دیا اچھا کھیل کے ایک بھائی دوسرے بھائی کو کیسے
ہراتا ہے اور بھائی بھی وہ جسے 4 فٹا کہتے تھے کیا ہم بھی ایسا نہیں کر سکتے یا صرف نعروں پر گزارا
ہوگا بدل سکتے ہیں ہم بھی کسی چیز کی کمی نہیں بس بات کے بجائے عمل کر کے ثابت کرنا ہوگا بات صرف
نیت نی ہے اردوں کی کوےئ کمی نہیں ہم میں کمی ہے تو بس اک ہم نہ اپنے آپ سے مخلص ہیں نہ ملک سے
بس مخلس ہونا ہوگا مگر کیسے آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے اک راستہ ہے مگر بڑا کٹھن ہے مگر ہے ضرور
اپنی انا کو ختم کر کے انفرادی کے بجائے اجتماعی سوچ کو پروان چڑھانہ ہوگا ۔ پھول کو گلدستہ میں بدلنا
ہوگا اور ہر محنتی مخلص پھول کو لگانا ہوگا اور گلے سڑے پھول کو نکال کے اک گلدستہ بنا ہوگا یہ کر کے
دیکھیں گلدستہ میں لگا ہر پھول کسطرح خوشبو بکھیرتا ہے اور پھر دیکھیں فضاء میں خوشبو کیسے بکھرتی
ہے ۔چارسواور پھر فضاء کیسے خوشگوار ہوتی ہے تو آئیے آج سے اپنی ذات کے بجائے ملک کا سوچیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"