پاکستان(ماں) بنام اولاد: قسط اول
اے میرےبیٹے،بیٹیوں:ً میں نے تو بڑے پیار سے تمھاری پرورش کی تھی کیا کشر رہ گئی تھی،میں نے تو بڑوں کا ادب بھی سکھایا تھا تمھارے والد قائد اعظم نے کبھی حرام نہیں کمایا،تمھارے چچا علامہ اقبال نے تم کو نئی سوچ دی،نیا نظریہ دیا ارے بھول گئے سر سید احمد خان کو انگریزوں سے لڑنے کے لیے قلم سے سر سید یونیروسٹی بنائی۔ تم کو یاد نہیں میری بہن تمھاری خالہ بی اماں نے محمد علی جوہر،شوکت علی جوہرجیسے بیٹوں کو جنم دیا جو مر گئے مگر غلام ملک میں دفن نہیں ہوئے، ٹیپو سلطان کے قول کو بھول گئے شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔میں نے تو سب بتایا تھا،سب سیکھایا تھا تمھارے باپ نے انگریز جیسے شاطر سے ملک لے کر دیکھایا معلوم ہے اس کے لیے تمھارے باپ کو کیا قربانی دینی پڑی تھی،اک بڑے مقصد کی خاطر ملکہ برطانیہ سے حلف لینا پڑا تھا،برطانیہ کے نظام کے مطابق وائسرائے کو تسلیم کیا تھا اور اسی کے ذریعہ تمھاری ماں تمھییں ملی تھی مگر تم نے مجھے منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا،تم اپنے باپ کو بدنام کرنےلگے۔ تم نے کبھی اسے سوشلسٹ کہا، تم باپ کی جائے پیدائش پر لڑتے رہے کہ وہ بھبھور میں پیدا ہوئے یا کراچی میں،تم تعلیمات کو بھول گئے، تم اس پر لڑنے لگے کہ تمھاری ماں پاسی تھی یا مسلم، باپ کا یہ قول بھول گئے پاکستان میں بسنے والے تمام افراد بلا تفریق رنگ و نسل برابر ہونگے سب کو اپنے اپنے مذہب کی آزادی ہوگی۔پارسی،ہندو،عیسائی یا کوئی بھی ہو سب کے حقوق برابر ہونگے،انصاف سب کے لیے ہوگا مگر تم نے ایسا نہیں کیا،کیوں؟
تم نے مجھے سر اٹھانےکے قابل نہیں چھوڑا،منہ دکھانے کا نہیں رکھا،مجھے نہ بینا کر دیا،مٰن نے تو یہ سبق نہیں سکھایا تھا تم وہاں جا کرفرقوں میں بٹ جاؤ۔اپنے باپ کو دیکھا ہمیشہ انصاف کیا۔ انگریزی لباس
پہنآ،مدرسہ السلام سے تعلیم حاصل کی،آکسفورڈ سے اعلٰی تعلیم حاصل کی مگر تمھان اپنی پہچان دے گئے۔
میں نے تودنیا کی اک نئی تاریخ رقم کی اقلیتی صوبوں کے رہنے والی اولادوں نے آزادی کی تحریک چلائی پھراس میں تمھارے بنگالی بھائی ساتھ مل گئے اور تمھارے پنجابی بھئی۔سندھی بھائی،بلوچی بھائی پہلے سے ہی وہاں موجود تھے اور میرے بیٹوں صرف میری اک ہی اولاد تھی جس نے صرف پاکستان کا نعرہ لگایا تھا ابوالکلام کہتے رہ گئے کہاں جا رہے ہو اکیلے رہ جاؤ گے مگر شاباش تم پر تم نے اک نہ سنی وہ وقت سنے کا نہیں تھا۔جماعت اسلامی کے مولانا مودودی پاکستان کے مخالف رہے قائد اعطم کو کافر اعظم کہتے رہے تم نے پروا نہ کی لے کر رہیں گے پاکستان بٹ کے رہے گا ہندوستان کا نعرہ لگایااور صرف نعرہ نہیں ملک بنایا۔ 
تم ہی تھے بیٹے جس نے سر فخر سے بلند کر دیا تھا ماں کو ناز تھا مجھے فخرتھا تم پرمگر اے میری اولادوں جواب دو میرا ُرھایا سبق کیسے بھول گئے علامہ اقبال کی تعلیم کو دیکھ لیتے اپنے باپ کی تعلیم بھول
گئے۔بتاؤ پاکستان بنتے ہی سازشیں کرنے لگے،لیقت علی اور قائد اعظم کو لڑوا دیا،باپ مرا تو ایمبولینس بھی نہیں بھجوائی وہ باپ جس نے انگریز کو اپنی بیماری کا پتہ نہیں چلنے دیا اور وہ کہنے پر مجبور ہو گیا اگر مجھے معلوم ہوتا جناح مرنے والا ہے میں کبھی پکستان نہ بناتا۔
لیقت علی خان دست راست قائد اعظم کو شہید کروا دیا قاتل کو بھی مروا دیا تاکہ سازش بے نقاب نہ ہو جائےاور تم نے اس شکص کے ساتھ یہ سلوک کیا اسکی شہادت کی چھٹی بھی نہیں دی تم نے ایسا کر کے مجھے دکھ دیا۔
میں نے کہا تھا سب برابر ہیں تم نے چودھریوں کے ہاتھ مصبوط کیے،جاگیرداروں کا ساتھ دیا،خان کے حاشیہ بردار بن گئے دیکھا خان نے غلام بنا دیا،سرداروں کی چاپلوسی کی اس نے تمھارے ضمیر خرید لیے،وڈیروں کی چاپلوسی کی اس نے ہاری بنا دیا۔ کیا تم بھی انہی میں شامل ہو گئے جیسا تمھارے باپ نے شاید مجھ سے کہا تھا مجھے معلوم نہ تھا میری جیب میں کھوٹے سکے موجود ہیں تم بھی میرجعفر،میر صادق بن گئے آج تم سے
یہ پہلی ملاقات ہے بہت کچھ ہے میرے پاس جن کا جواب تم کو دینا ہے سمجھو یہ پہلی نشست ہے ابھی ینا کا جواب چاہیے میری روح کو قرار نہ آئے گا جب تک میرے سوالوں کا جواب نہیں دو گے۔ میں اپنا دودھ نہیں بخشوں گی اور میں نے نہ بخشا تو اللہ بھی نہیں بخشے گا۔ تم نہ مسلم بنے نہ ہندو نہ عئیسائی،نی پارسی،نہ سکھ۔ ۔حیف ہے تم پر تم آدمی بھی نہ بن سکے،انسان کیا بنتے 
آدمی کوبھی میسر نہیں انساں ہونا۔ لوگ آسان سمھتے ہیں مسلماں ہونا ،جواب سوچو پھر آ کر پوچھوں گی۔

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"