دہشت گردوں کے علاقے میں خریداری آنکھوں نے دیکھا یقین نہیں آ رہا تھا؟
9-2-2016 بروز منگل
بیگم نے کہا آپ فری ہیں آج میں نے کہا ہیں کیوں خیریت یا ہوا کہنے لگی کچھ نہیں ۔
میں نے کہا بتاؤ کیا بات ہے کہا گیس کا چولہا لینا ہے سننا ہے لیا قت مارکیٹ مین اچھا ملتا ہے ۔
کیااا لیاقت مارکیٹ کہنے لگی ہاں کیوں اتنی لمبی کیااااااااااااااااااااااااا کیوں؟
میں نے فو را کہا نہیں بھئی وہ تو ایم ۔ کیو ۔ ایم کا علاقہ ہے دہشت کردون کا نہیں میں نہیں جاؤں گا ؟
بیگم تمھیں معلوم نہیں یہ دہشت گرد ہیں ، ٹی ۔ وہ نہیں دیکھتیں کیا ، ارے نہیں ایسی بات نہیں ہے ۔
تم بھی کی کیا ایم ۔ کیو ۔ ایم میں ہو گئی ہو کیا فو را بولیں نہیں تو مگر سنا ہے وہا ں چولہا سستا ہے۔
مرتا کیا نہ کرتا کہا اچھاآج تم نےسوچا ہےدہشت گردوں کے علاقے ملیر کی لیاقت مارکیٹ سے
خریداری کی جائے ٹھیک ہے بھئی چلو مگرخبردار سونے کی کوئی چیز نہ پہنا بلکہ یہ بندے بھی
اتار کے گھر رکھ جاؤ۔ ارے آپ تو خوامخواہ پریشان ہو رہے ہیں کیا آپ مہاجر نہیں ہیں کچھ نہیں ہوگا ۔
دل میں سوچا لگتا ہے بیگم کا دل بھر گیا ہے مجھ سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہے ٹھیک ہے چلو ؟
گھر سے نکلنے سے پہلے جتنی دعائیں امی جان نے یاد کروائیں تھی اور جو میں نے یاد کی تھی پڑھ لی ۔
ساتھ ہی امام ضامن اور آیات الکرسی بھی گلے میں ڈال لی ساتھ ہی بیگم سے کہا کیا ایم ۔ کیو ۔ایم والوں سے
ڈیل کر لی ہے کیا ارے! یہ بوری کیوں لی ہے یہ گھر چھوڑو کیا اس میں بند کرو گی اچھا رکو کلمہ پڑھ لوں
ڈرتے ڈرتے لیقت مارکیٹ میں قدم رکھا ہر طرف الطاف حسین کی تصویریں ،دوکاندار ،ٹھیلے والے سب مہاجر ۔
یہ ریی گیس کے چولہے کی دوکان باہر بھی دوکاندار مجھے ہی دیکھ ریا تھا دوکاندار تو نہیں ہے بیگم بولی ۔
سامنے والا دوکاندار بولا خان صاحب باہر آ جاؤ گاہک آیا ہے میں سمجھا پیار سے خان کہ رہا ہے مگر یہ کیا ۔
ارے یہ کیا بیگم یہ تو پٹھان ہے یہ ا سکی دوکان ہے یا نوکر ہے بیگم نے فورا پوچھا یہ آپکی دوکان ہے ۔
ہاں باجی یہ ہمارا دوکان ہے 30 سال ہو گئے ہیں یہ سارے بھائی ہمارا بہت خیال رکھتے ہیں واقعی خان سچ ۔
تم کو مارا نہیں ، دوکان کو آگ نہیں لگائی خان میں نے پوچھا ۔ارے باجی یہ پاگل ہے کیا خبردار جو مہاجر کو
کچھ کہا ۔باجی یہ آپکے گھر والے کو سمجھاؤ، باجی آپ جاؤ کہیں اور سے لے لو چولہا ہم نہیں دے گا ۔
بیگم نے گھور کر دیکھا ارے بھائی یہ سمھتے ہیں ایم ۔ کیو۔ ایم والے غندے ہیں ،دہشت کرد ہیں ۔
یقین نہیں آرہا تھا آنکھوں پہ اک پٹھان مہاجروں کی حمایت میں بول رہا تھا ! بھائی چولہا دے دو ۔
خان صاھب اک بات بتاؤ گے ناراض تو نہیں ہو گے نہیں تم باجی کے ساتھ آیا ہے ہماری عزت ہے ۔
خان کیا ایم ۔ کیو ۔ ایم والوں سے ڈرتے ہو اس لیےئے ایسا کہ رہے ہو ۔ با جی سمجھا لو بھئی کو ۔
بیگم کی طرف دیکھ کے خاموش ہو گیا اچھا کیا سہراب گوٹھ میں بھی کیا کسے مہاجر کی دوکان ہے خان ۔
توبہ کرو بھائی ۔ کیوں میں نے کہا ۔ بھائی دعا کرو الطاف بھائی جیسا لیڈر ہمیں بھی مل جائے پھر ایسا ہوگا ۔
چلیں بیگم ۔ لگتا ہے یہ بھی تمھارے لیڈر الطاف حسین کو ماننے والا ہے چلو لے لیا چولہا چلیں ،ہاں ،چلیے ۔
بیگم رکشہ میں بیٹھیں بولی اب بولیں دہشت گرد ہیں الطاف بھائی کے ساتھی ، ہمدرد اچھا چپ الطاف کی بہن ۔
اور یہ دیکھیں بندے ،ہار، انگوٹھی اور یہ اپ نے جو چورڑیاں بنوائیں تھی یہ رہیں ہاتھ میں یہ ہیں حق پرست ۔
گھر چلو بتاتا ہوں تمھیں آج الطاف کی حمائتی اور یہ دیکھیں بوری بھی خالی ہے ۔
اب تو مان لیں بیکم ہنستے ہوئے بولی یہ لیں بوری پھینک دی اب کہا تو خالی نہٰیں جائے گی ،اچھا دھمکی پھر

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"