بیچ دوپاکستان 
2015 کوختم ہوئےابی 2 دن بھی نہیں ہوے تھے -20162۔2 ہی تھا ‌‌‌T.V کھولا ہی تھا۔سوال ہےڈاکٹر دانش کر رہے تھےآواز آئی بیچ دو،پریشان ہوگیا گیا بک رہا ہے - سٹیل مل خسارہ میں بیچ دو،PIA خسارے میں بیچ دو،بینک خسارے میں بیچ دو،‌‌‌‌ PTCLخسارے میں بیچ دو۔ُپاکستان خسارے میں بیچ دو،کوئی بھی خرید لے گا بلکہ ہم سے اچھا چلائے گا۔ سبح ہوئی بھر شام آواز آئی یہ تو ماں کو بیچنا ہے میرا دل دھرکنے لگا یا الہی یہ کون ہے جو ماں کو بیچ رہا ہے پھر سامنے حسن نثار تھےپتہ چلا گلوکار عدنان سمیع نے پاکستانی شہریت ترک کر کے ہندوستانی شہریت لے لی ہے کیا ہوا بھائی آزادی ہے جمہوریت ہے پھر میڈیا میں دیکھا سب خاموش تھے،وزارت داخلہ خارجہ کوئی مذمت،کوئی مقدمہ ملک دشمنی،را کا ایجنٹ سب چپ شکر ہے کراچی کا نہ تھا ورنہ یہ بھی ‌M.QM کا کارکن ہوتا اور ایک اور مقدمہ الظاف حسین ً پر تیار تھا وہ تو اللہ نے بچا لیاورنہ
2016 جنوری شروع ہوتے ہی ایک اور مقدمہ استقبال کر رہا ہوتا اور دانشور،میڈیا اچھل چھل کر شور کر رہا ہوتا۔ارے ارے الطاف حسین نہیں کہ رہے توبہ توبہ وہ کیسے کہ سکتے ہیں اگر ایسا ہوتا تو اب تک ایم ۔کیو۔ایم کالعدم ہو چکی ہوتی یہ کل اس ملک کے نامور کالم نگار محترم حسن نثار ڈاکٹر دانش کا پروگرام میں فرما رہے تھے لیکن آج میرے مطابق میں عدنان سمیع کی پاکستانی شہریت سے دستبردار ہو کر انڈیا کی شہریت لیے پر مصوف فرما رہے تھے ین کا کیا ہے یہ گانے بجانے والوں کا کیا ہے وہاں بجا لیں گے۔ فرما رہے تھے ًمیں خود بھی دیکھ رہا ہوں کہاں رہوں،شہریت لینا کوئی مسلہ نہیں مگر میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا کہ پا کستانی شہریت چھوڑ دوں یہ تو ماں کر بیچنا ہے۔کل کہ رہے تھے ملک بیچ دو شاید وہ بھول گئے تھے رات انہوں نے یہ کیا تھا کہ بھائی سب خسارے میں ہیں بیچ دو اور اگر ملک پر قرضے بہت ہیں تو بیچ دو پاکستان کو۔ ملک کا
پنجاب لا رہنے والا یقینا یہ کہ سکتا کہ مگر میرے جیسا محب وطن مہاجر (نام نہاد دہشت گرد،ملک دشمن،،،،،،، سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہنا تو دور کی بات ھے دل میں بھی ایسی بات نہیں لا سکتا۔کوئی بات نہیں پریشان ہونے کی فکر نہ کریں یہ کسی مہاجر نے نہیں پنجابی نے کہا ہے کیوں خواہ مخواہ ڈر رہے ہیں۔انسان ہے غلطی ہو جاتی ہے نکل جاتا ہے زبان سے،زبان ہی تو ہے پحسل جاتی ہے۔انسان آخر خطا کا پتلہ ہے۔ معاف کر دیتے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"