جو میں نے دیکھا،سننا،پڑھا، کیسے بھول جاؤں۔
تاریخ میں پہلی بار دیکھا آزادی کی تحریک اقلیتی صوبون میں چلتی دیکھی جو آج تک تریخ میں نہیں ہوا
ُپاکستان بنا 1947 میں تمام مسلمانوں کے لئے 1954 میں حکومت پاکستان نے کہا جو پاکستانی ہندوستان میں رہ گئے ہیں اب وہ ہندوستان کے شہری ہیں۔ 
فاطمہ جںاح کو ہارتے دیکھا،لالو کھیت میں مہاجروں کا قتل عام دیکھا
1965 میں ماؤں کو زیور پاکستان کی فوج کو دیتے دیکھا،خود بھی چندہ دیا۔
1968 میں محب وطن مجیب کو وطن دشمن بنتے دیکھا۔1971 میں ملک کو ٹوتے دیکھا۔
1971 میں ملک کو ٹوٹے دیکھا۔ مہاجروں کو سندھ میں لٹے دیکھا۔بہنوں کو لٹتے دیکھا۔
قصبہ کو اجڑتے دیکھا،مکانوں کو جلتے دیکھا۔بچوں کو جلتے دیکھا،مہاجر تھا وطن کی محبت میں خاموش ریا۔
کوٹہ سسٹم بنتے دیکھا،مکڑ۔تلوا۔مٹروا،کی آوازیں سنتا رہا،ضبط کیا ملک کے لئے۔
قومی اتحاد بنتے دیکھا۔جماعتی،کیمونسٹ،سوشلسٹ،اسلام پسندوں کو گلے لگتے دیکھا۔
کراچی ئونیورسٹی میں سندھی،بلوچ،پنجابی اور جمیعت کو ملتے دیکھا،مہاجر لیڈر پر اسلام پسندوں کا حملہ دیکھا اور کیا کیا دیکھا،دیکھ رہا ہوں،نا معلوم یس بڑھاپے مین ابھی نہ معلوم کیا کیا دیکھنا باقی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"