انسان اور انسانیت کی تلاش
انسان ہر دور میں عظیم ریا ہے۔ خلیفہ انسان کو بنایا گیا، کوئی شرط نہیں رکھی اللہ نے۔ ابراھیم نے بڑے بت کے گلے میں سارے بت ڈال دیے اور انسان ہو نے کا ثبوت دیا ، پتھر سے جانور کا شکار کر کے عظیم ہونے کا ثبوت دیا۔ ساتھ رہ کر اک دوسرے کے دکھ درد میں شریک رہےمعاشرہ کو جنم دیا۔ سب انسانیت کا درس دیتے تھے پھراس انسان کو کیا ہوا،انسان انسانیت کو چھوڑ کرہندو،مسلم،عیسائی،بدھ مت،کیمونسٹ،سوشلسٹ بن گیا،محبت کرنے والے اک دوسرے کے دشمن بن کئے۔ مسلمان کہتا ہے میں مسلم مگر ہی کیا حنفی،حنبلی،۔شافی،مالکی۔اھل حدیث یہ کونسا مسلمان ہے، قرآن کہتا ہے سب برابر اللہ ایک،نبی ایک،قرآن ایک پھر یہ تفریق کیوں۔ہندو میں برہمن،شودراور نہ معلوم کیا کیا۔عیسائی میں رومن،کتھولک،انسان کہاں گیا ۔انسان تو ینسان کی تکلیف پر بے چین ھو جاتا ہے۔ انسان عظیم ،انسان عظمت کا نشان کہاں کھو گیا۔ انسان جو سائنسدان تھا، طبیب تھا،سوداگر تھا،سیاستدان تھا،جنرل تھا،سپاہی تھا،ڈاکٹر تھا،باپ تھا،بھائی تھا،شوہر تھا،ماں،بہن،بیوی کا سائبان تھا کھاں کھو گیا۔وہ انسان جس نے انقلاب برپا کیے،نظام عدل دیا،نہری نظام دیا،ثقافت دی کہاں کھو گیا،یہ انسان کو کیا ھو گیا یہ دہشت گرد،ٹارگیٹ کلر،بھتہ خور کیسے بن گیا،گلا کاٹتے ہوئے وحشی کیسے بن گیا۔،آئیے تلاش کریں ،کہاں گیا؟

Comments

Popular posts from this blog

کیا ہم آزاد ہیں؟

تاریخ کراچی

"غداری کے نہیں حب الوطنی کے سرٹیفیکیٹ بانٹیے"